متوازن خوراک کی اہمیت

Published On 11 October,2020 06:03 pm

لاہور: (سپیشل فیچر) اس سے پہلے کہ ہم غذا کی اہمیت، انسانی صحت پر اس کے اثرات، متوازن اور غیر متوازن کے استعمال کا جائزہ لیں، ضروری ہوگا کہ ہم سب سے پہلے غذائی اجزاء کو سمجھنے کی کوشش کریں کہ دراصل یہ غذائی اجزا ہوتے کیا ہیں اور انسانی جسم کے لئے کن اجزا کی کتنی اہمیت ہے۔

انسانی غذا بنیادی طور پر چھ اجزاء پر مشتمل ہوتی ہے۔ کاربوہائیڈریٹس، پروٹین، چکنائی، وٹامن، نمکیات اورپانی کا زندگی اور صحت کے لئے میسر ہونا ضروری ہے۔

پانی

انسانی جسم کا ساٹھ سے ستر فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ خون میں پانی 85فیصد ہوتا ہے ۔ پانی سے کوئی توانائی تو حاصل نہیں ہوتی مگر یہ خلیات کی کارکردگی کے لئے نہایت اہم ہے ۔ جبکہ جسم سے فالتو مادے اور نمکیات کے پیشاب کی شکل میں اخراج کے لئے بھی پانی درکار ہوتا ہے۔ ماہرین طب اس بات پر متفق ہیں کہ صحت مند زندگی کے لئے متوازن غذا اور متوازن طرز زندگی ضروری ہی نہیں بلکہ بنیادی شرط بھی ہے۔ بدقسمتی سے کیا ترقی یافتہ اور کیا ترقی پذیر ممالک بہت تیزی سے ان ہر دو اصولوں سے دور ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ جس کے سبب لاتعداد بیماریاں انہیں اپنی لپیٹ میں لیتی جا رہی ہیں۔ اس سلسلے میں جب ہم عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) کی رپورٹوں پر نظر دوڑاتے ہیں تو ہمیں یہ سمجھنے میں دیر نہیں لگتی کہ ہم بحیثیت انسان صحت جیسے اہم شعبے کو بڑی آسانی سے نظر انداز کرتے چلے آ رہے ہیں ۔ دنیا کے باقی ممالک کو توفی الحا ل ایک طرف رکھیے ، ہمارے اپنے ملک میں جہاں ستر فیصد سے زائد آبادی ویسے ہی دیہاتوں میں رہائش پذیر ہے اور اکثریت ناخواندہ بھی ہے ۔ ایک طرف تو یہ لوگ صحت کے بنیادی اصولوں سے نا بلد ہیں دوسری طرف بنیادی ضروریات زندگی سے بھی محروم ہیں۔ ہماری حکومت جو طبی سہولیات کے دعوے کرتے نہیں تھکتی، صحت کے لئے غذا جیسے اہم جزو کو مسلسل نظر انداز کرتی آ رہی ہیں۔ چاہیے تو یہ تھا کہ شہروں اور دیہات کے طبی مراکز میں ماہر غذائیات کی موجودگی لازم قرار دی جاتی ۔ لیکن چونکہ ہماری ترجیحات میں صحت کا شعبہ ہمیشہ سے ثانوی حیثیت کا حامل رہا ہے اس لئے اس پر صرف افسوس ہی کیا جا سکتا ہے۔

کاربوہائیڈریٹس

یہ زندہ جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں اور جسم کی بناوٹ کا حصہ بھی ہوتے ہیں ۔ کاربوہائیڈریٹس بنیادی طور پر دو طرح کے ہوتے ہیں ۔ ایک سادہ دوسرے پیچیدہ۔ سادہ کاربوہائیڈریٹس میں مختلف اقسام کی مٹھاس (شوگر) شامل ہوتی ہیں جبکہ پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس میں نشاستہ سے لیکر غذائی فائبر تک کی بے شمار اقسام شامل ہیں۔ ایک گرام کاربوہائیڈیٹس سے عام طور پر چار کیلوریز ملتی ہیں ۔کاربوہائیڈیٹس روٹی، چاول، آلو اورمختلف قسم کی سبزیوں میں پائے جاتے ہیں۔ انسانی جسم لگ بھگ ساٹھ فیصد توانائی کاربوہائیڈریٹس سے حاصل کرتا ہے ۔انسانی دماغ اور عضلات کے لئے یہ نہایت اہم ذریعہ توانائی ہے۔

پروٹین

پروٹین جسم کی بناوٹ میں نہایت اہم کردار ادا کرتی ہے ۔علاوہ ازیں جسم میں ہونے والی ٹوٹ پھوٹ کی مرمت اور نشوونما کے لئے بھی پروٹین کا نہایت اہم کردار ہے۔ پروٹین بیماریوں کے خلاف 3 دفاعی کردار ادا کرتی ہیں۔یہ ہمیں گوشت ، مرغی ، مچھلی ، انڈے ، دودھ اور پنیر وغیرہ سے حاصل ہوتے ہیں جبکہ کچھ سبزیوں میں بھی پروٹین موجود ہوتے ہیں۔ جیسے مٹر ، چنا، اور دالیں وغیرہ۔

چکنائی یا چربی

طبی زبان میں چربی یا چکنائی (Triglyceride) سے مراد عام چربی ، گھی اور تیل ہے۔ یہ جسم کی بناوٹ کے لئے بھی ضروری ہے اور توانائی کے حصول کے لئے بھی۔ ایک گرام چربی سے نو میڈیکل کیلوریز توانائی ملتی ہے ۔ طبی ماہرین کہتے ہیں کہ انسان کو خوراک میں موجود کل توانائی کا صرف تیس فیصد تک چربی سے حاصل کرنا چاہئے ۔ نباتات (Herbs) سے حاصل ہونے والے تیل حیوانی چربی، گھی یا تیل سے کئی گنا بہتر ہوتے ہیں ۔حیوانی چربی میں کولسٹرول موجود ہوتا ہے جبکہ نباتاتی تیل یا اس سے بنے گھی میں کولسٹرول کی مقدار برائے نام ہوتی ہے ،یاپھر بالکل نہیں ہوتی۔

حیاتین

وٹامنز ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو انسانی جسم کے اندر ہونے والے کیمیائی عمل کے لئے ضروری ہوتے ہیں ۔لیکن انسانی جسم انہیں خود بنانے کی صلاحیت نہیں رکھتا اس لئے خوراک میں انکی موجودگی نہایت ضروری ہے۔حیاتین کی کل تعداد 13ہے۔ جن میں وٹامنز اے ، بی کمپلیکس ، سی ڈی ، ای اور کے بھی شامل ہیں۔ وٹامن بی کمپلیکس کے گروپ میں آٹھ وٹامنز شامل ہیں۔

نمکیات

وٹامنز کی طرح کچھ عناصر ایسے ہوتے ہیں جو جسم کو توانائی تو نہیں دیتے مگر جسم کی بناوٹ یا کارکردگی کے لئے اشد ضروری ہیں جیسا کہ کیلشیم سے ہڈیاں بنتی ہیں ، آئرن یا لوہے سے خون میں آکسیجن لے جانے کی صلاحیت آ جاتی ہے ۔آیوڈین سے تھائیرائیڈ ہارمون بنتا ہے ۔ اسی طرح زنک سانس کے ذریعے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں مدد فراہم کرتا ہے۔

متوازن غذا کی اہمیت اور افادیت کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ پہلے یہ سمجھا جائے کہ دراصل متوازن اور غیر متوازن غذائوں کی تعریف کیا ہے؟

متوازن غذا سے مراد ایسی غذا ہے جس میں تمام مطلوبہ اجزا صحیح مقدارمیں اعلی درجے کی غذائی صلاحیت موجود ہو، یہ اضافی کیلوریز سے پاک ہوں اور ایسے طریقے سے پکائی گئی ہوں جس سے انکے غذائی اجزاء متاثر یا زائل نہ ہوں۔

قدرتی غذائی اجزا زائل یا متاثر ہونے سے اس غذا کا استعمال ہمارے نظام کو متاثر کر تا ہے جس سے فائدے کی بجائے نقصان کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ اسی طرح اگر ہماری غذا میں ضروری اجزا پورے نہیں ہونگے تو ہماری خوراک نامکمل ہو گی جو جسمانی ضروریات کے لحاظ سے ادھوری ہو گی۔

ایسی نامکمل خوراک اگرچہ پیٹ کی آگ تو بجھا دے گی لیکن جسمانی ضروریات پوری کرنے سے عاری ہو گی جس کے سبب ہمارا جسم گوناں گوں بیماریوں کا شکار ہو جائے گا۔

متوازن غذا مدافعاتی نظام کو تو بہتر بناتی ہی ہے انسان کی ظاہری شخصیت کو بھی خوبصورت بناتی ہے۔ اچھی اور متوازن غذا کے اثرات ہماری جلدبالوں اور جسمانی ہئیت پر بھی پڑتے ہیں۔ غذائی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ صرف متوازن غذا ہی جسم کو مناسب مقدار میں ضروری غذائی اجزا فراہم کر سکتی ہے۔

تحریر: تحریم نیازی، نیوٹریشنسٹ