برلن: (ویب ڈیسک) جرمنی میں ہونے والی نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہروں میں ڈپریشن کا مسئلہ بہت عام ہورہا ہے اور ذہنی صحت جسم پر بھی منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ تاہم درختوں کی تعداد میں اضافہ کرکے ڈپریشن کا خطرہ کم اور ذہنی صحت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
جرمن تحقیق کے مطابق سرسبز ماحول ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے، درحقیقت گھر کے قریب درخت کی موجودگی ڈپریشن سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔
اس تحقیق کے لیے 10 ہزار افراد کے ڈیٹا کا جائہ لیا گیا اور دیکھا گیا کہ ان کے ارگرد درختوں کی صورتحال کیا ہے۔
ڈپریشن سے متعلق مختلف عناصر کو دیکھتے ہوئے دریافت کیا گیا کہ گھر کے ارگرد (سو میٹر سے کم) جتنے زیادہ درخت ہوں گے، اتنا ہی لوگوں میں سکون آور ادویات کو تجویز کرنے کی شرح کم ہوگی۔ یہ تعلق کم آمدنی والے طبقے میں زیادہ مضبوط ہے جن میں ڈپریشن کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ گلیوں میں درختوں کی موجودگی اچھی ذہنی صحت کے قدرتی نسخے کی حیثیت رکھتی ہے۔ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ گھروں کے ارگرد درختوں کی موجودگی مختلف طبقات کے درمیان صحت کی عدم مساوات کے خلاف کو بھرنے میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اچھی خبر ہے کیونکہ درختوں کو لگانا آسان ہے اور ان کی تعداد کو بہت زیادہ منصوبہ بندی کے بغیر بڑھایا جاسکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق درختوں سے نہ صرف انسانی صحت کو فائدہ ہوگا بلکہ یہ ماحولیاتی مسائل میں بھی کمی لائیں گے۔