کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان میں گزشتہ برس 10 مارچ کو کورونا کا پہلا مریض سامنے آیا جس کے بعد صوبے بھر میں لاک ڈاؤن لگا دیا گیا، ایک سال کے دوران 19 ہزار 141 کیسز سامنے آئے جبکہ 202 افراد جاں بحق ہوئے۔
کویڈ 19 کے مہلک وائرس کو بلوچستان میں پھیلے ایک سال کا عرصہ گزر گیا، 10 مارچ 2020 کو کوئٹہ میں کورونا وائرس سے متاثرہ پہلا مریض 12 سالہ بچہ سامنے آیا جو اپنے اہل خانہ کے ساتھ ایران سے واپس آیا تھا۔ جس کے بعد وائرس پھیلنے لگا اور صوبے میں تمام تعلیمی ادارے بند کرتے ہوئے ہر قسم کے اجتماعات، سرکاری و نجی تقریبات پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی اور 24 مارچ کو لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا۔
سربراہ کورونا آپریشن سیل ڈاکٹر سرمد سعید کے مطابق مئی اور جون میں کورونا وبا کی پہلی لہر کی تباہ کاریاں شروع ہوئیں جس کے باعث ہسپتال مریضوں سے بھر گئے اور اموات میں اضافہ ہوا۔
ایک سال کے دوران بلوچستان میں کورونا کے 19 ہزار 141 کیسز سامنے آئے جن میں متاثرہ 18 ہزار 842 افراد صحت یاب ہوئے اور 202 افراد اس مہلک مرض کا شکار ہو کر چل بسے جبکہ 5 لاکھ 98 ہزار 629 مشتبہ افراد کی سکریننگ کی گئی۔