کراچی: (دنیا نیوز) ماہرین نے کراچی میں کورونا وائرس کی تیسری لہر زیادہ خطرناک قراردے دی ہے، جامعہ کراچی کے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ 40 سے 45 فیصد کیسز برطانوی اور 20 فیصد کیسز ساؤتھ افریقی وائرس سے متاثرہ ہیں۔
جامعہ کراچی کے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم کی نئی تحقیق، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی تیسری لہر قہر ڈھا رہی ہے۔ پاکستان میں برطانیہ کے ساتھ ساتھ ساﺅتھ افریقی وائرس بھی تیزی سے پھیل رہا ہے۔ موجودہ وائرس کم وقت میں بڑی آبادی کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ 40 سے 45 فیصد کیسز برطانوی اور 20 فیصد کیسز ساﺅتھ افریقی وائرس سے متاثرہ ہیں۔
ڈاکٹر اقبال چوہدری کہتے ہیں اگر تبدیلیاں یوں ہی زیادہ ہوئیں تو کچھ ویکسین بھی اثر کھو دیں گی، مقامی سطح پر جینومک سرویلنس کی ضرورت ہے، کہیں ایسا نہ ہو پاکستانی ویری اینٹ بھی ہو جو ان وائرسز سے مختلف ہو اور ہمیں پتہ ہی نہ چلے۔
جنوبی افریقہ کے وائرس سے متعلق دنیا میں تشویش پائی جاتی ہے کیونکہ یہ وائرس ان لوگوں کو بھی متاثر کرتا ہے جنہیں پہلے سے ویکسین ہوچکی ہوتی ہے، ری انفیکشنز کے کیسز بھی رپورٹ ہو رہے ہیں اور کچھ ایسے کیسز بھی ہیں جو وائرس میں تبدیلی کی وجہ سے تین تین بار متاثر ہوئے ہیں۔ ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں ماسک پہننے کے ساتھ ساتھ ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔