لاہور: (دنیا نیوز) لاہور میں ڈینگی ایک بار پھر قہر ڈھانےلگا، رواں سیزن پنجاب بھر میں 32 سو کیسز رپورٹ ہوئے۔ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف ہسپتالوں میں ڈینگی کے زیرعلاج مریضوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔
کورونا کیساتھ ساتھ ڈینگی کے بھی وار، سردیوں کی آمد سے قبل ڈینگی ایک بارپھر منہ زور ہونے لگا۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں صرف ستمبر میں 3 ہزار 200 کیسز رپورٹ ہو چکے۔ 2020 میں موذی وائرس کے کیسز میں 60 فیصد کمی واقع ہوئی تھی تاہم رواں سیزن ڈینگی پر کنٹرول پانا مشکل ہوتا جارہا ہے۔
ڈینگی کے خلاف محکمہ ماحولیات اور ضلعی انتظامیہ کی کارروائیاں بھی کاغذی ثابت ہونے لگیں۔ پٹرول پمپس، سی این جی سٹیشنز، سروس سٹیشنز ،زیر تعمیر سائٹس اور گوداموں میں موجود پانی کے ڈرمز میں لاروا کی افزائش ہونے لگی ہے۔
انتظامی افسران کی کارروائیاں محض نوٹس اور چند ایف آئی آرز تک محدود ہیں، محکمہ ماحولیات نے صرف ایک ہفتے میں 789 علاقوں کا دورہ کیا۔
دورے کے دوران 37 مقامات سے ڈینگی لاروا ملا۔ 6 سائٹس کے خلاف ایف آئی آرز جبکہ 16 کو نوٹسز جاری کئے گئے۔
ڈی سی عمر شیر چٹھہ کا کہنا ہےکہ انتظامیہ اپنی ذمہ داریاں پوری کررہی ہے۔ شہریوں کو بھی اس ضمن میں بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب ترجمان محکمہ ماحولیات ساجد بشیرکےمطابق ان کی ٹیمیں مختلف زونز میں فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔ پہلے نوٹس دیتے ہیں، ری چیکنگ پرلاروا برآمد ہو تو مقدمے کا اندراج کروایا جاتا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ پنجاب بھر میں 1 ہزار 749 سیمپلز لئے گئے۔ اگر یہی صورتحال رہی تو خدشہ ہے کہ رواں برس ڈینگی کا مرض خاصی افراتفری پھیلائے گا۔