لاہور: (دنیا نیوز) منشیات برآمدگی کے کیس میں رانا ثناءاللہ سمیت دیگر ملزموں پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔ انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے کیس پر سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج محمد نعیم شیخ نے 15 کلو گرام منشیات برآمدگی کے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت رانا ثناء اللہ اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔
سماعت کے آغاز پر ہی شریک ملزمان کے وکیل کی جانب سے بریت کی درخواست دیدی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اس درخواست کو نمٹانے تک فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔
پراسیکیوشن نے دلائل دئیے کہ بڑی مشکل سے آج تمام ملزمان عدالت میں پیش ہوئے ہیں، لہذا ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے، بریت کی درخواست پر ابھی دلائل مکمل کر لیتے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اگلی بار جو ملزم پیش نہ ہوا تو اس کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے، آج تاریخ دے دیتا ہوں، آئندہ تاخیر ہوئی تو سخت آرڈر جاری کریں گے۔
لیگی رہنما رانا ثناءاللہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اگر یہ حکومت ایک سال اور رہی تو پاکستان کو مزید پیچھے لے جائے گی، عوام اور سیاسی جماعتیں اس حکومت کے خلاف میدان میں آئیں۔
یاد رہے اے این ایف حکام نے رانا ثناءاللہ کے خلاف عدالت میں چالان جمع کروا رکھا ہے۔ لیگی رہنما پر 15 کلو منشیات رکھنے کا الزام ہے۔