اسلام آباد: (اسماء شوکت) دل کی بیماریوں کے باعث پاکستان میں اموات کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ دل کے امراض سے بچنے کا واحد طریقہ صحت مند طرز زندگی اختیار کرنا ہے، تشویشاک پہلو یہ ہے کہ روزانہ4 سے5 نوجوان بھی ہارٹ اٹیک کا شکار ہو رہے ہیں۔
ذہنی دباؤ، ملاوٹ شدہ خوراک یا پھر غیر صحت مندانہ عادات، پاکستان میں دل کی بیماریوں میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا، نوجوانوں کی بڑی تعداد کو بھی دل کا عارضہ لاحق ہے جس کے بعد پاکستان دنیا میں30 ویں نمبر پر آگیا۔
عالمی ادارے صحت کے مطابق پاکستان میں اس وقت20 سے30 فیصد افراد دل کی بیماریوں کا شکار ہیں جبکہ ایک سال کے دوران دل کے مرض سے2 لاکھ 40 ہزار720 افراد جان کی بازی ہار گئے، تشویشاک پہلو یہ ہے کہ روزانہ4 سے5 نوجوان بھی ہارٹ اٹیک کا شکار ہو رہے ہیں جس میں سے2 موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
دوسری جانب دل کے آپریشن میں استعمال ہونے والے اسٹنٹ بھی بیرون ملک سے درآمد کرنے پڑتے ہیں کیونکہ ملک میں میڈیکل ڈیوائسز کی رجسٹریشن کا اب تک کوئی جامع نظام نہیں بن سکا، ملکی سطح پر اسٹنٹ کی تیاری کا آغاز تو کیا گیا تاہم وزارت صحت نے تاحال ان کے مستند ہونے کی منظوری نہیں دی۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق ہارٹ اسٹنٹ کی قیمت30 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک ہے۔
طبی ماہرین کہتے ہیں دل کی بیماریوں کی جڑ ہائی بلڈ پریشر ہے، کولسٹرول اور بلڈ پریشر کو قابو رکھیں تو دل محفوظ رہے گا۔