فضائی آلودگی سے بچے مستقبل میں ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہوسکتے ہیں: تحقیق

Published On 20 November,2022 03:24 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ فضائی آلودگی بچوں کو ان کی بعد کی زندگی میں بلند فشار خون میں مبتلا کر سکتی ہے بالخصوص یہ حملہ اس وقت بڑھ سکتا ہے جب ان کا وزن بڑھنے لگے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بچوں کو سکول سے گھر کم ٹریفک والے راستوں سے پیدل آنے جانے کی ترغیب دینی چاہیئے جبکہ سکولوں میں موجود میدانوں میں درخت ہونے چاہیئں تاکہ وہ آلودگی کو جذب کرسکیں۔

کنگز کالج لندن کے محققین کی رہنمائی میں کی جانے والی تحقیق میں 10 سے 19 سال کی عمر کے تقریباً 15 ہزار بچوں پر کئے گئے آٹھ مطالعوں کا جائزہ لیا گیا، محققین کی توجہ کا مرکز بچوں پر آلودگی کا افشا ہونا تھا،اس آلودگی میں باریک پی ایم 2.5 ذرات جو گاڑی کے دھوئیں میں پائے جاتے ہیں اور پی ایم 10 ذرات جو کار کے پہیوں کے ٹکڑوں اور لکڑی کے چولہوں سے خارج ہوتے ہیں شامل تھے۔

12 سال کی عمر میں بچوں پر پی ایم 2.5 اور پی ایم 10 طویل مدتی اعلیٰ سطحوں کے افشا ہونے سے بلڈ پریشر واضح طور پر بلند تھا، یہ ذرات سانس کے ذریعے سیدھا پھیپھڑوں میں جاتے ہیں،اس طرح بڑی عمر میں بلند فشار خون کا سبب بن سکتا ہے اور دل کے دوروں اور فالج کے خطرات میں اضافہ کر سکتا ہے۔

محققین نے جب زیادہ وزن اور موٹاپے کے شکار بچوں کا معتدل وزن کے بچوں سے موازنہ کیا تو دیکھا کہ زیادہ وزنی اور فربہ بچے بڑھتے ہوئے بلڈ پریشر میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

اس سائنسی تجزیے کی رہنمائی کرنے والی پروفیسر سِیرومینی ہارڈنگ کا کہنا تھا کہ بچوں پر آلودگی زیادہ افشا ہوتی ہے کیوں کہ وہ کھیل کود سمیت دیگر سرگرمیوں کے لئے زیادہ وقت گھر سے باہر گزارتے ہیں۔
 

Advertisement