سردیوں میں تھکاوٹ اور سستی کا احساس کیوں بڑھ جاتا ہے ؟

Published On 28 January,2023 09:14 am

نیویارک : (ویب ڈیسک ) ماہرین کے مطابق سردیاں اپنے ساتھ انسان کیلئے مختلف چیلنجز بھی لاتی ہیں جن میں نیند سب سےاہم ہے ، سرد موسم کے دوران ہارمونز کی سطح میں تبدیلیاں آتی ہیں جبکہ دن کی روشنی کا سامنا کم ہوتا ہے اور جسم میں مخصوص وٹامنز کی کمی ہوجاتی ہے، جس کی وجہ سے ہم تھکاوٹ اور سستی محسوس کرتے ہیں ۔

موسم سرما کے دوران سستی اور تھکاوٹ کی چند وجوہات کچھ یوں ہیں ۔

 سیزنل ایفیکٹیوڈس آرڈر

 

یہ ڈپریشن کی ایک ایسی قسم ہے جس کا سامنا موسم سرما میں دن کا دورانیہ گھٹ جانے کے نتیجے میں کچھ افراد کو ہوتا ہے ، اس عارضے کی زیادہ تر علامات تو ذہنی ہوتی ہیں مگر کچھ جسمانی علامات بھی ہیں جیسے جسمانی توانائی میں کمی، نیند کے مسائل، سستی محسوس ہونا اور کھانے کی طلب میں تبدیلیاں وغیرہ۔ ماہرین کے مطابق یہ مسئلہ مردوں کے مقابلے میں خواتین میں زیادہ عام ہوتا ہے۔

ہارمونز

 

ہارمونز جسمانی توانائی کے لیے اہم ہوتے ہیں،  سیروٹونین اور میلاٹونین نامی ہارمونز مزاج اور نیند کے ساتھ جڑے ہوتے ہیں ، ہمارا دماغ میلاٹونین تیار کرتا ہے تاکہ رات کی تاریکی میں اچھی نیند کا حصول ممکن ہوسکے ، مگر موسم سرما میں تاریکی جلد چھا جاتی ہے اور دن کی روشنی کا دورانیہ کم ہوتا ہے تو میلاٹونین بننے کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے۔

آسان الفاظ میں یہ ہارمون صبح زیادہ بننے لگتا ہے جبکہ شام کو بھی تاریکی چھاتے ہی اس کے بننے کا عمل متحرک ہوجاتا ہے، ہارمون کی سطح میں تبدیلیوں کے نتیجے میں نیند اور مزاج پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں جس کی وجہ سے تھکاوٹ اور سستی محسوس ہوتی ہے ۔

وٹامن ڈی

 

وٹامن ڈی ہڈیوں اور دانتوں کی صحت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے جبکہ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط بناتا ہے ، وٹامن ڈی کی کمی کے نتیجے میں تھکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے۔

ایک تحقیق میں یہ معلوم ہوا کہ وٹامن ڈی کی کمی کے شکار افراد کو اس کے سپلیمنٹس کا استعمال کرایا گیا تو ان کی تھکاوٹ کی شدت میں نمایاں کمی آئی۔

وٹامن ڈی سیروٹونین کے بننے عمل کی بھی معاونت کرتا ہے مگر موسم سرما میں میلاٹونین کی مقدار بڑھنے سے اس کی سطح گھٹ جاتی ہے ، اس ہارمون کی سطح میں کمی سے مزاج پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ سستی اور تھکاوٹ کا احساس بڑھ جاتا ہے۔

جسمانی گھڑی کے افعال متاثر ہونا

 

جب دن کا دورانیہ گھٹ جاتا ہے اور سورج کی روشنی کا سامنا کم ہوتا ہے تو جسمانی گھڑی کے افعال بھی متاثر ہوتے ہیں اور اچھی نیند کی کمی کے نتیجے میں تھکاوٹ اور سستی کا احساس بڑھ جاتا ہے۔

 غذائی عادات میں تبدیلی

 

موسمِ سرما میں ناشتے کے اوقات کار میں بھی تبدیلی آتی ہے جس سے جسمانی گھڑی کا استحکام متاثر ہوتا ہے ، ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی گھڑی کو معلوم ہوتا ہے کہ دن کا آغاز کب ہوا جس سے جسمانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے ، مگر اوقات میں تبدیلی سے یہ عمل الٹا ہوجاتا ہے یعنی سستی اور تھکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے۔

ورزش نہ کرنا

 

بیشتر افراد موسم سرما میں ورزش نہیں کرتے ، جس کے نتیجے میں جسمانی توانائی متاثر ہوتی ہے اور تھکاوٹ اور سستی کا احساس بڑھتا ہے،  جسمانی سرگرمیاں توانائی کا احساس بڑھانے میں اہمیت کی حامل ہوتی ہیں جبکہ ان سے ذہنی صحت اور نیند پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔