نیویارک : (ویب ڈیسک ) نئی تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ خواتین کی روزمرہ استعمال ہونے والی میک اپ کی مصنوعات میں مضرصحت کیمیائی مادہ فتھالیٹس پایا جاتا ہے جو ذیابیطس ٹائپ ٹو سمیت سنگین بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے ۔
اس تحقیق کے مطابق فتھالیٹس زہریلے کیمیائی مواد کی ایک قسم ہے جو ہیئر اسپرے اور آفٹر شیو جیسی متعدد دیگر مصنوعات میں پائے جاتے ہیں، یہ کیمیکل انسانی جلد میں داخل ہو کر جگر، گردوں، پھیپھڑوں اور دیگر اعضاء کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، اور اس کے استعمال سے خواتین میں ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے واقعات میں 63 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
فتھالیٹس کے طویل عرصے تک استعمال سے بانجھ پن، ذیابیطس اور دیگر اینڈوکرائن عوارض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے، فتھالیٹس پلاسٹک کی پائیداری بڑھانے کیلئے استعمال ہونے والے کیمیکل ہوتے ہیں جیسے ذاتی نگہداشت کی مصنوعات کے علاوہ اور خوراک اور مشروبات کی پیکیجنگ ، کھلونوں میں بھی وسیع پیمانے پر استعمال کیا جارہا ہے۔
اینڈو کرائن سوسائٹی آف کلینیکل اینڈو کرائنولوجی اینڈ میٹابولزم جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں تجویز کیا گیا کہ روز مرہ استعمال کی مصنوعات جیسے نیل پالش، شیمپو اور پرفیومز میں اس کیمیائی مواد کی موجودگی کی جانچ کے لیے معائنہ ہونا ضروری ہے۔
یونیورسٹی آف مشی گن سکول آف پبلک ہیلتھ سے تعلق رکھنے والی ماہر صحت عامہ سنگ کیون پارک کا کہا کہ چھ سال تک مضر صحت کیمیکل کے استعمال سے خواتین ، خصوصا سفید فام خواتین میں ذیابیطس میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق ایشیائی اور افریقی خواتین کی نسبت سفید فام خواتین میں ذیابیطس سے متاثر ہونے کے امکانات 30سے 63 فیصد زیادہ ہوتے ہیں۔