نیویارک: (ویب ڈیسک) تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ منہ کے اندرونی حصے کی مناسب صفائی نہ ہونے سے دماغی امراض اور فالج کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
امریکن سٹروک ایسوسی ایشن فالج سے وابستہ ایک مشہور تنظیم ہے جس کی تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ منہ کی اندرونی صحت کی خرابی یا مناسب صفائی نہ ہونے سے دماغی امراض پیدا ہوسکتے ہیں، تحقیق میں 40 ہزار افراد کا ڈیٹا حاصل کر کے 7 سال تک اس کا جائزہ لیا گیا۔
کئی سالوں کے جائزے اور مختلف ٹیسٹوں کے بعد ماہرین نے جانا کہ دانتوں کی بوسیدگی اور ان میں کیڑے لگنے میں کل 105 جین کا دخل ہوتا ہے، دہن کی گندگی، دماغی سفید مادے میں کمی اور دماغی ساخت میں منفی تبدیلی کے درمیان تعلق بھی سامنے آیا۔
دماغ میں سفید مادہ اعصابی ریشوں کا ایک ایسا نیٹ ورک ہے جو دماغ کے مختلف حصوں میں رابطے کو ممکن بناتا ہے، منہ کی صفائی نہ ہونے سے دماغی سفید مادہ متاثر ہو سکتا ہے یا اس کی مقدار میں کمی ہو سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق جن افراد کو دانت ٹوٹنے، دانتوں کے ہلنے یا گرنے کی شکایت ہوتی ہے ان کو بغیر علامات کے فالج کا زیادہ خطرہ رہتا ہے، دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی، منہ کی بدبو اور میل کچیل دور کر کے ان امراض سے بچا جا سکتا ہے۔