نیویارک : (ویب ڈیسک ) جگر انسانی جسم کا اہم عضو ہے جو فلٹر کے طور پر کام کرتا ہے ۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ جسم کی مجموعی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے 500 سے زائد افعال انجام دیتا ہے، یہ آپ کے مدافعتی نظام، میٹابولزم، نظام ہاضمہ اور جسم کے فاسد مادوں کے اخراج میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ہر ہفتے 150 منٹ تک معتدل ایروبک ورزشیں (تیز چہل قدمی، جاگنگ یا سوئمنگ وغیرہ) کرنے سے جگر کی چربی کی مقدار میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے ۔
اس تحقیق میں ماضی کی 14 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کرنے پر دریافت ہوا کہ ورزش کرنے کی عادت سے جگر پر چربی چڑھنے کے مرض سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ان تحقیقی رپورٹس میں جگر کے اس عام عارضے کے شکار 551 افراد کو کنٹرول کلینیکل ٹرائلز کا حصہ بنایا گیا تھا، اس کا بنیادی مقصد ورزش اور جگر کی صحت کے درمیان تعلق کا جائزہ لینا تھا۔
جگر پر چربی چڑھنے کا مرض ایک دائمی عارضہ ہے جس کا شکار دنیا بھر میں کروڑوں افراد ہوتے ہیں ، جگر کی اس بیماری کے نتیجے میں میٹابولک امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2 اور موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
محققین کے مطابق نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ معالج جگر پر چربی چڑھنے کے عارضے میں مبتلا افراد کے علاج کیلئے ورزش کو بھی تجویز کرسکتے ہیں ، اس وقت جگر کی چربی کی مقدار میں کمی لانے کے لیے کوئی دوا یا مؤثر علاج موجود نہیں، مگر تحقیق سے ثابت ہوا کہ ورزش سے جگر کی چربی کی سطح بہتر بنائی جاسکتی ہے۔
اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ورزش کرنے والے مریضوں کی صحت میں بہتری کا امکان ساڑھے 3 گنا زیادہ ہوتا ہے ، ہر ہفتے 150 منٹ تک تیز چہل قدمی سے جگر کی صحت بہتر ہوتی ہے ۔
واضح رہے کہ اس تحقیق کے نتائج امریکن جرنل آف Gastroenterology میں شائع ہوئے۔