ٹورنٹو: (ویب ڈیسک) کینیڈا کے ماہرین نے ذیابیطس سے لڑنے کیلئے ایک نیا اور دلچسپ طریقہ دریافت کیا ہے۔
ماہرین نے مُعدے میں بیکٹیریا سے پیدا ہونے والے ایک مخصوص مالیکیول D-lactate پر توجہ مرکوز کی، جو کہ خون میں شامل ہو کر جگر میں گلوکوز اور چربی کی پیداوار کو بڑھاتا ہے اور یوں انسولین مزاحمت، ہائی شوگر اور جگر میں سوزش جیسے مسائل پیدا کرتا ہے۔
اس نئے طریقے کو Gut substrate trap کا نام دیا گیا ہے، کینیڈا کی مختلف یونیورسٹیوں کے محققین نے D-lactate کو جذب ہونے سے پہلے ہی مخصوص ’جال‘ کے ذریعے پکڑنے کیلئے ایک بایوڈیگریڈیبل پولیمر ڈیزائن کیا ہے، جو ڈی لیکٹیٹ کو خون میں جانے سے پہلے ہی پکڑ کر ختم کر دے گا۔
اس طریقے میں ماہرین نے پایا کہ بلڈ شوگر نمایاں حد تک کم ہوگئی، انسولین کی کارکردگی (sensitivity) بہتر ہوئی اور جگر کی سوزش اور fibrosis کم ہوگئی جبکہ وزن یا خوراک میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
ذیابیطس یا جگر کی بیماری کیلئے روایتی علاج انسولین، ہارمونز یا جگر کو ہدف بنانے پر مرتکز ہوتے ہیں لیکن یہ طریقہ ذیابیطس کو دور کرنے سے پہلے ہی بیماری کے ایک بنیادی جز کو قابو کرلتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ اگر مستقبل میں انسانوں میں یہ طریقہ کامیاب ثابت ہوتا ہے تو یہ ذیابیطس کی روک تھام یا ابتدائی علاج فراہم کر سکتا ہے۔