سیئول : (ویب ڈیسک ) تیزرفتاری کے اس دور میں ہم کئی ایسے افراد کو اپنے اردگرد دیکھتے ہیں جو اچانک دنیا سے کٹ کر تنہائی اختیار کرلیتے ہیں ، اس وجہ سے ان کی معاشرتی دوریاں اور زندگی کی دوڑ میں آگے بڑھنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔
جنوبی کوریا میں بھی کچھ ایسے ہی نوجوان ہیں جو باقی دنیا سے اس قدر کٹ کر جی رہے ہیں کہ حکومت نے ان کو دوبارہ زندگی کے دھارے میں لانے کیلئے 500 ڈالر ماہانہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کی وزارتِ صنفی مساوات اور خاندان نے ایک نئے فنڈنگ پروگرام کا اعلان کیا ہے جس میں ایسے نوجوانوں کی مدد کی جائے گی جنہوں نے سماجی دوری اختیار کر لی ہے۔
اس اعلان کے تحت جنوبی کوریا کی حکومت تنہا نوجوانوں کو ساڑھے 6 لاکھ کورین وون (500 امریکی ڈالر) ماہانہ دے گی تاکہ نفسیاتی اور ذہنی صحت کی نشونما کیلئے ان کی مدد کی جاسکے۔
اس منصوبے سے ایسے افراد کی مدد کی جائے گی جو لوگوں میں گھلنے ملنے سے ڈرتے ہیں اور الگ تھلگ رہنے کی وجہ سے معاشرے میں ہونے والی سرگرمیوں سے لا علم ہوجاتے ہیں اور انہیں عام افراد کی طرح زندگی گزارنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
وزارت کے مطابق کوریا کے 19 سے 39 سال کی عمر کے 3.1 فیصد افراد تنہائی کا شکار ہیں ، تاہم حکومت کے اس نئے منصوبے کے تحت 9 سے 24 سال کے درمیان کے افراد جو تنہائی کا شکار ہیں انہیں ماہانہ 6 لاکھ 50 ہزار وون یعنی تقریباً 500 ڈالر کا رہائشی الاؤنس دیا جائے گا۔
جنوبی کوریا میں 4 افراد کے گھرانے کی اوسط قومی آمدنی 54 لاکھ وون (4 ہزار 165 امریکی ڈالر) ہے۔
تنہائی کی مختلف وجوہات بیان کی گئی ہیں جن میں مالی مشکلات، ذہنی بیماری، خاندانی مسائل اور صحت کے چیلنجز شامل ہیں۔