لاہور : (دنیانیوز) پاکستان سمیت دنیا بھر میں خون عطیہ کرنیوالوں کاعالمی دن منایا گیا۔
آج کا دن خون عطیہ کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کیا جارہاہے ، اس دن کو منانے کا مقصد خون کے عطیات کی اہمیت اور زندگی بچانے کے لیے اس کی افادیت کو اُجاگر کرنا ہے۔
خون کے عطیات سےہر سال لاکھوں انسانوں کو نئی زندگیاں ملتی ہیں ، بعض خطرناک بیماریوں میں مبتلا مریضوں اور پیچیدہ سرجری میں خون کی اشد ضرورت ہوتی ہے ، ایسے حالات میں کسی انسان کو خون کا عطیہ دینا اسے نئی زندگی دینے کے مترادف ہے۔
رواں برس بلڈ ڈونرز ڈے 2023ءکا تھیم " خون دیں، پلازما دیں، زندگی بانٹیں،اور اکثر خون عطیہ کریں " رکھا گیا ہے ۔
ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر سال 35 لاکھ خون کے عطیات اکٹھے کیے جاتے ہیں جن میں رضاکارانہ طور پر خون کے عطیات دینے والے صرف 10فیصد ہیں جبکہ ملکی آبادی کا70فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے۔
اس دن کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے ملک بھر میں ریلیوں، سیمینارز اور بلڈ کیمپس کا اہتمام کیا جاتا ہے، پاکستان ریڈ کریسنٹ ضرورت مند مریضوں کو مفت خون مہیا کرنے میں پیش پیش ہے ، یہ ادارہ 96 فیصد خون ، بلڈ ڈونرز سے اکٹھا کرتا ہے۔
ماہرین کاکہنا ہے کہ اگر حکومت خون عطیہ کرنے کے ریکارڈ کو نادرا کے سسٹم کے ساتھ منسلک کر دے، تو اس سے نہ صرف صحت مند خون کی فراہمی یقینی بن جائے گی بلکہ ڈونرز کا مستند ڈیٹا بھی اکٹھا ہو سکتا ہے۔