لاہور: (دنیا نیوز)لاہوریوں کے لئے بری خبر, پانی میں نیگلیریا کی موجودگی نے لاہور کے باسیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔
محکمہ صحت کی نااہلی کے باعث لاہور کے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں ،لاہور میں نیگلیریا کا پہلا کیس سامنے آگیا، 30 سالہ مصطفیٰ شفیق کو سروسز ہسپتال میں داخل کرلیا گیا۔
مصطفیٰ شفیق نے نجی لیبارٹری سے اپنے ٹیسٹ کروائے، نجی لیبارٹری کی رپورٹ میں نیگلیریا کا ٹیسٹ مثبت آیا، پاکستان نیگلیریا سے متاثر ہونے والے ممالک میں امریکا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صحت کارڈ: پنجاب حکومت نے دل کے بعد گائنی کے مریضوں کا مفت علاج بند کر دیا
محکمہ صحت کی جانب سے نیگلیریا کی روک تھام کے لئے آگاہی مہم ہی نہیں چلائی گئی، سوئمنگ پول اور دیگر جگہوں کی نگرانی بھی ممکن نہ بنائی جاسکی۔
طبی ماہرین کے مطابق نیگلیریا صاف پانی میں افزائش پاتا ہے اور ناک کے ذریعے انسانی دماغ تک جاتا ہے، نیگلیریا کے دماغ میں جانے سے انسان کی موت بھی واقع ہوجاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: نیگلیریا نے 3 افراد کی جان لے لی
ماہرین کا کہنا ہے کہ نگلیریا سے بچاؤ کیلئے پانی میں کلورین کا50 فیصد ہونا ضروری ہے، گھروں میں موجود ٹینکوں کو سال میں کم سے کم دو بار صاف کیا جائے اور کلورین کی گولیوں کا استعمال کیا جائے۔
طبی ماہرین کے مطابق پینے اور وضو کیلئے پانی کو 100 ڈگری سینٹی گریڈ پر ابالنا نگلیریا کے خاتمے کا باعث بنتا ہے۔