لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب کی نگران حکومت نے غریب مریضوں کیلئے علاج معالجے کا حصول مزید مشکل بنا دیا، صحت کارڈ پر علاج کی سہولیات میں بتدریج کمی جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کی نگران حکومت نے صحت سہولت کارڈ کے تحت دل کے مریضوں کے علاج کے بعد گائنی کے مریضوں کا بھی مفت علاج بند کر دیا جس کے بعد پنجاب کی لاکھوں غریب خواتین گائنی کے مفت علاج معالجے سے محروم ہو گئی ہیں۔
یکم جولائی سے نجی ہسپتالوں میں دل کے مریضوں اور گائنی کا مکمل طور پر مفت علاج بند کر دیا گیا ہے، پنجاب کی غریب خواتین صحت سہولت کارڈ کے ذریعے ڈلیوری کرواتی تھیں۔
65 ہزار تک تنخواہ یا آمدن والے والے افراد صحت سہولت کارڈ پر نجی ہسپتال سے علاج کروا سکیں گے جس میں سے 30 فیصد اخراجات انہیں اپنی جیب سے ادا کرنے پڑیں گے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق فیملی ہیڈ کے صحت سہولت کارڈ میں بیلنس صفر کر دیا گیا ہے، اگر عوام نے صحت سہولت کارڈ کے تحت نجی ہسپتال سے دل کا علاج کروانا ہے تو ہر شہری کو 30 فیصد اخراجات اپنی جیب سے ادا کرنے ہوں گے۔