لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور میں مون سون بارشوں سے جگہ جگہ کھڑا ہونے والا پانی ڈینگی لاروا کا سبب بننے لگا، گزشتہ 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے 2 کنفرم مریض رپورٹ ہوئے نس کے بعد مریضوں کی تعداد 88 تک پہنچ گئی ہے۔
ڈینگی اب اپنے وار بچوں پر بھی کرنے لگا ہے، چلڈرن ہسپتال میں دو بچے ڈینگی سے زیر علاج جن میں ایک بچہ اور ایک بچی شامل ہیں جبکہ ایک مریض سرگنگارام میں زیر علاج ہے۔
شہر کے مختلف ہسپتالوں میں مشتبہ مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، میو ہسپتال اور گنگارام ہسپتال میں مشتبہ مریض رپورٹ ہوئے ہیں، اس کے علاوہ نواز شریف یکی گیٹ، گورنمٹ ہسپتال پولیس لائن، آئی پی ڈی جیل روڈ اور پنجاب سوشل سیکورٹی ہسپتال میں بھی مشتبہ مریض رپورٹ ہوئے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں شہر کے مختلف مقامات سے 367 کے قریب ڈینگی لاروا برآمد ہوا جسے محکمہ صحت کی ٹیموں نے تلف کردیا، بارشوں میں اضافے کے باعث ڈینگی ٹیموں کی جانب سے سرویلنس بھی نہ ہو سکی، رواں سال اب تک 23 سو سے زائد افراد پر ایف آئی آر درج کروائی جا چکی ہے۔
مزید برآں 63 افراد کو ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے پر گرفتار بھی کروایا گیا، 47 ہزار سے زائد افراد کو ڈینگی ایس اوپیز پر عملدرآمد نہ کرنے پر نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کا کہنا ہے کہ شہر میں ڈینگی لاروا کی افزائش کو روکنے کیلئے ٹیمیں متحرک ہیں، شہر میں ڈینگی ہاٹ سپاٹ کو مکمل فوکس کیا جا رہا ہے، ڈینگی لاروا برآمد ہونے پر ڈینگی سپرے بھی کیا جا رہا ہے۔