لاہور: (ویب ڈیسک) ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ محض صحت بخش غذاؤں پر گزارا کرنا ٹائپ 2 ذیابیطس کے مرض کو قابو میں نہیں لا سکتا۔
میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کیمبرج کی سربراہی میں کی گئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ صرف صحت بخش خوراک کھانے سے ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں میں کوئی بہتری نہیں آتی۔
تحقیق پر مامور ٹیم نے ٹائپ 2 ذیابیطس کے 349 مریضوں پر آزمائش کی جو مرض کے لحاظ سے نامناسب اور غیر صحت بخش خوراک استعمال کر رہے تھے، بعد میں شرکاء کو کچھ عرصے تک صحت بخش غذا استعمال کرنے کا سخت شیڈول دیا گیا جس کا مقصد صحت مند خوراک کے ٹائپ 2 ذیابیطس پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لینا تھا۔
تحقیقی نتائج سے معلوم ہوا کہ 6 سے 12 ماہ میں کولیسٹرول، ٹرائگلیسرائڈز، فاسٹنگ گلوکوز یا بلڈ پریشر ٹیسٹ پر صحت مند غذا کے کوئی خاص مثبت اثرات مرتب نہیں ہوئے۔
اگرچہ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ صحت مند اور محفوظ خوراک میں اضافے نے کسی پر کوئی مثبت اثر کیوں نہیں ڈالا تاہم مطالعہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ طویل عرصے تک غیر صحت بخش خوراک سے ہونے والے نقصانات کی آسانی سے تلافی نہیں کی جاسکتی۔
دوسرے الفاظ میں ٹائپ 2 ذیابیطس کا مرض صرف خوراک سے قابو میں نہیں لایا جاسکتا۔