نیویارک : (ویب ڈیسک ) سائنس دانوں نے جینیات میں ایسے نایاب متغیرات دریافت کیے ہیں جو موٹاپے کے خطرات میں چھ گنا تک اضافہ کر سکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق میڈیکل ریسرچ کونسل کے محققین نے دو جینز میں جینیاتی متغیرات کی نشاندہی کی ہے جو اب تک کے دریافت ہونیوالے موٹاپے کے خطرات پر سب سے زیادہ اثر رکھتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نایاب متغیرات جن جینز (بی ایس این اور اے پی بی اے 1) میں دریافت ہوئے ہیں وہ چند موٹاپے سے تعلق رکھنے والے دریافت شدہ پہلے جینر میں سے کچھ ہیں جن میں جوانی تک خطرے میں اضافے کا مشاہدہ نہیں کیا گیا۔
ایم آر سی میٹابولک ڈیزیز یونٹ سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے مصنف پروفیسر جائلز ییو کا کہنا تھا کہ سائنس دانوں نے متغیرات کے ساتھ دو جینز دریافت کیے ہیں جو موٹاپے کے خطرات پر سب سے زیادہ اثر رکھتے ہیں۔ تاہم، اس تغیر کا تعلق بچپن کے موٹاپے سے نہیں بلکہ جوانی میں ہونے والی شروعات سے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ نتائج سائنس دانوں کو جینیات، اعصابی نمو اور موٹاپے کے درمیان تعلق کے حوالے سے نئی آگہی فراہم کریں گی۔
محققین نے مطالعے کے لیے یو کے بائیو بینک اور دیگر معلومات کے ذرائع سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے پانچ لاکھ سے زائد افراد کے باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) پر مکمل ایگزوم سیکوئنسنگ کا عمل کیا۔
یہ عمل جینیاتی ترتیب کی ایک قسم ہوتی ہے جس کو یہ سمجھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے کہ کیا چیز عوامل یا بیماری کا باعث بن سکتی ہے۔