لاہور : (دنیانیوز) پنجاب کے بڑے سٹیک ہولڈرز، ملاوٹ مافیا اور منافع خوروں کے خلاف شکنجہ تیار کر لیا گیا۔
ملاوٹ مافیا ترمیمی قانون کی دستاویز دنیا نیوز نے حاصل کر لیں، دستاویز کے مطابق آٹا، چینی، گھی، دودھ، پانی، چائے پتی اور مصالحہ جات میں ملاوٹ کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، ملاوٹ مافیا کو سزا کے لئے سماعتی عدالتوں کو فعال کیا جائے گا۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کے قوانین میں ترامیم تیار ہو گئیں جسے وزیراعلیٰ پنجاب کابینہ کمیٹی میں پیش کریں گی۔
فوڈ اتھارٹی ایکٹ 2011 میں ترمیم کے تحت اب خوراک میں مصنوعی اجزاء کا استعمال کرنے والے مافیا کیلئے سخت سزا ہو گی، دستاویز کے مطابق وارننگ کے باوجود صحت دشمن عناصر کو جرمانوں کے ساتھ بلیک لسٹ بھی کیا جائے گا۔
قوانین میں ترمیم کے بعد ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے اختیارت میں مزید اضافہ کیا جائے گا، ڈی جی فوڈ اتھارٹی بلیک لسٹ فوڈ آپریٹرز کے بزنس کو 6 ماہ سے زائد عرصہ تک سربمہر کر سکے گا۔
رجسٹرڈ فوڈ بزنس کے نام پر جعل سازی، پیکنگ وغیرہ کرنے والوں کے خلاف بھی فوجداری مقدمات کا اندراج کیا جائے گا، فوڈ آئٹمزکی درآمد کے وقت بھی فوڈ کے معیار کا جائزہ لیا جائے گا، فوڈ میں شامل اجزاء ، تاریخ اجراء، تنسیخ سمیت دیگر کی لیبلنگ کرنا بھی لازمی ہو گا۔
خوراک کے معیار کا جائزہ لینے کے لئے سائنسی پینل کا قیام بھی عمل لایا جائے گا، سٹال، ہوٹلز، ریسٹورنٹس، بسوں، ہوائی جہاز سمیت عارضی اور مستقل ڈھابوں پر بھی خوراک کے معیار کا جائزہ لیا جائے گا، خوراک کی آئٹمز پر چسپاں لیبلنگ پر سکین شدہ خاص شناختی کوڈ بھی متعارف کروایا جائے گا۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید کا کہنا ہے کہ فوڈ اتھارٹی قوانین میں ترمیم کی جا رہی ہے، قانون کی مضبوطی سے ادارہ مضبوط اور ملاوٹ مافیا کا خاتمہ ہو گا۔