لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور میں فضائی آلودگی کے باعث، انفلوئنزا اور وائرل انفیکشن سے شہری متاثر ہونے لگے۔
لاہور کے ہسپتالوں میں خشک کھانسی اور سانس میں دشواری کے مریضوں اور بچوں میں نمونیہ، چیسٹ انفیکشن اور خشک کھانسی میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، فضائی آلودگی کے باعث آنکھوں میں جلن اور جلدی امراض میں بھی اضافہ ہورہا ہے جبکہ عارضہ قلب اور دمہ کے مریض بھی شدید متاثر ہورہے ہیں، شہر میں انفلوئنزا فلو کی ویکسین بھی نایاب ہو گئی۔
محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ ایک روز میں شہر کے 5 بڑے سرکاری ہسپتالوں میں اب تک سموگ سے متاثرہ سیکڑوں مریض رپورٹ ہوئے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں میو ہسپتال ہسپتال میں 2 ہزار 230، جناح ہسپتال میں ایک ہزار 820 جبکہ گنگارام ہسپتال میں ایک ہزار 470 سے زائد مریض رپورٹ ہوئے، سروسز اور جنرل ہسپتال میں بھی سموگ سے متاثرہ سیکڑوں مریض سامنے آئے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت فضائی آلودگی کے باعث انفلوئنزا اور وائرل انفیکشن پھیلا ہے، بچے اور بزرگ بڑی تعداد میں بیمار ہو رہے ہیں، پھیپھڑوں اور دمہ کے مریضوں کو خاص احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ جلدی امراض میں اضافہ اور آنکھیں بھی متاثر ہو رہی ہیں، سانس میں دشواری کے مریض گھروں سے باہر نہ جائیں، شہری ماسک اور عینک کا استعمال یقینی بنائیں، کم قوت مدافعت والے افراد اچھی خوراک، ڈرائی فروٹ اور قہوہ کا استعمال کریں۔