بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین میں میڈیکل کے 2 پاکستانی طلبہ کو ہیرو قرار دیا جارہا ہے۔
دو پاکستانی طلبا یوسف خان اور رفیق اللہ اُس دن سیاحت کے نیت سے ریلوے سٹیشن پہنچے تھے جہاں ایک بزرگ شہری زمین پر گرا ہوا تھا اور پولیس اہلکار ارد گرد کھڑے تھے، خیال رہے کہ چین میں کسی بھی شخص کو بغیر اجازت ہاتھ لگانا غیر قانونی ہے چاہے یہ کام طبی امداد کے لئے ہی کیوں نہ کیا جائے۔
میڈیکل کے طلبا ہونے کی وجہ سے یوسف اور رفیق پہلی نظر میں سمجھ گئے کہ بزرگ شہری کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے، اس کے لئے انہوں نے پولیس سے اجازت بھی لی، زمین پر نیم بے ہوش پڑے شخص کی نبض معمول سے کم رفتار میں چل رہی تھی، دل کی دھڑکن بے ترتیب تھی اور سانس بھی اکھڑ رہی تھی۔
میڈیکل کالج کے فائنل ایئر کے طلبا ہونے کی حیثیت سے وہ دونوں یہ جان چکے تھے کہ یہ علامات دل کے دورے کی ہیں، اس لئے انہوں نے ایک لمحہ ضائع کئے بغیر سی پی آر کرنے کا فیصلہ کیا، یوسف نے اپنے دونوں ہاتھ متاثرہ شخص کی چھاتی پر رکھ کر سی پی آر کرنا شروع کیا جبکہ رفیق نے وقفے وقفے سے منہ کے ذریعے سانس دی۔
یہ عمل مسلسل دوہرائے جانے کے چند ہی لمحوں میں متاثرہ شخص کی سانس بحال ہونا شروع ہو گئی اور یہ پورا واقعہ سی سی ٹی وی کیمروں میں محفوظ ہوگیا، سی سی ٹی وی فوٹیجز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور صارفین نے پاکستانی طلبا کے جذبہ ہمدردی کو سراہا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دیکھتے ہی دیکھتے دونوں طلبا چین میں ہیرو بن گئے اور چینی میڈیا نے ان کا انٹرویو بھی کیا، پاکستان میں چین کے سفارت خانے نے ’’ایکس‘‘ پر اپنی پوسٹ میں بھی پاکستانی طلبا یوسف خان اور رفیق اللہ کو سراہا۔