حالات مشکل ہوں یا آسان، انہی کے مطابق زندگی کی حقیقت کو سمجھ کر اپنا راستہ تلاش کرنا چاہیئے
لاہور ( دنیا نیوز ) میٹرک یا انٹرمیڈیٹ کے بعد آپ کو ہم اپنی پسند کے پیشوں کی ایک ترجیحی فہرست بنا لینی چاہیے ۔ اس فہرست میں کم سے کم تین پیشے ہوں گے ۔ پہلے نمبر پر سب سے پہلے زیادہ پسندیدہ پیشہ دوسرے نمبر پر اس سے کم پسندیدہ اور تیسرے نمبر پر سب سے کم پسندیدہ پیشہ ۔ آپ کے لیے کون سا پیشہ بہتر ہے؟ پیشوں کی اس فہرست کو بناتے وقت درج ذیل چھ بنیادی باتوں کو پیش نظر رکھنا چاہیے کہ اس کے لیے کون سا پیشہ بہتر ہو سکتا ہے ۔ 1 ۔ صلاحیتیں ، 2۔ تعلیم ، 3۔ ذہانت ، 4۔ رجحان/ میلان ، 5۔ دلچسپی / شوق ، 6۔ حالات/ماحول ۔
صلاحیتیں:صلاحیتوں کا مطلب انسان کی ذہنی اور جسمانی خوبیاں ہیں لیکن خوبیوں کا اندازہ اس وقت ہو سکتا ہے جب ہمیں اپنی خامیوں کا احساس ہو ۔ ایک نوجوان کی خواہش پائلٹ بننے کی ہے لیکن اس کی بینائی کمزور ہے اس لیے وہ پائلٹ نہیں بن سکتا ۔ ایک شخص صحافی بننا چاہتا ہے لیکن اسے زبان پر عبور نہیں ہے اس لیے وہ اس پیشے میں کامیاب نہیں ہو سکتا ۔ اسی طرح اچھی گفتگو کی صلاحیت رکھنے والے وکالت یا سیلز کے پیشے میں کامیاب ہو سکتے ہیں ۔
تعلیم:تعلیم کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے اب تک جو تعلیم حاصل کی ہے وہ اس پیشے کی ضرورت کے مطابق ہونی چاہیے جو آپ اختیار کرنا چاہتے ہیں ۔ ڈاکٹر کا پیشہ اختیار کرنے کی خواہش رکھنے والے طالب علم کو لازماً پری میڈیکل گروپ کے ساتھ انٹرمیڈیٹ کا امتحان بہت اچھے نمبروں سے کامیاب کرنا ہوگا تاکہ اسے میڈیکل کالج میں داخلہ مل سکے ۔
ذہانت:زندگی میں کامیابی کے لیے تعلیم کے ساتھ ذہانت لازمی ہے۔ ذہانت کا مطلب ہے کہ اپنے علم اور تجربے کو تجزیے کے ساتھ بروقت استعمال کرنا ہے۔ اچھی یادداشت ذہانت کو حسن بخشتی ہے۔ کم سے کم وسائل کو زیادہ سے زیادہ مؤثر بنانا بھی ذہانت کا کرشمہ ہے۔ آپ کوئی بھی کیرئیر منتخب کریں کامیابی کے لیے ذہانت لازمی ہے۔ رجحان یا میلان:ہر شخص کو کوئی ایک یا چند کام آسان لگتے ہیں وہ دوسروں کے مقابلے میں انہیں جلد سیکھ لیتا ہے اور ان کے تکنیکی یا فنی پہلوئوں کو فوری طور پر سمجھ لیتا ہے ۔ دوسروں کے مقابلے میں اسے یہ برتری اس لیے حاصل ہوتی ہے کہ اس کا رجحان اس خاص کام یا شعبے کی طرف ہوتا ہے بعض نوجوانوں کو الیکٹرونکس کے آلات سے اس قدر دلچسپی ہوتی ہے کہ وہ ان کے اسرار و رموز سے بہت جلد اور خود بخود واقف ہو جاتے ہیں۔ لڑکے گڑیوں کے کھیل میں دلچسپی نہیں رکھتے لیکن لڑکیاں وہی کھیل شوق سے کھیلتی ہیں۔ پیشے کے انتخاب میں رجحان کو لازماً مدنظر رکھنا چاہیے اور اس کے مطابق ترجیحات میں سے کیرئیر منتخب کرنا چاہیے۔ دلچسپی اور شوق:بعض کام جو دوسروں کے لیے ’’مشکل‘‘ ہوتے ہیں وہ آپ کے لیے آسان ثابت ہوتے ہیں اور جو کام آپ کو مشکل نظر آتے ہیں دوسرے انہیں بہت آسانی سے کر لیتے ہیں۔ مشکل اور آسان کا یہ کھیل ہماری اور آپ کی ذاتی دلچسپی اور شوق کا نتیجہ ہے۔ جس کام میں ہمیں دلچسپی ہوتی ہے وہ ہم جلد سیکھ لیتے ہیں اور وہ ہمارے لیے آسان ہو جاتاہے۔ عملی زندگی کے لیے پیشے کا انتخاب کرتے وقت دلچسپی اور شوق کا عنصر نہایت اہم ہے۔ انسان کو وہی پیشہ اپنانا چاہیے جو اس کا شوق ہو اور جو دلچسپ نظر آئے ۔ کام دلچسپ اور رجحان کے مطابق ہو تو وہ کام نہیں رہتا مشغلہ بن جاتا ہے ۔ اس کام کو انجام دیتے وقت انسان تھکن محسوس نہیں کرتا خواہ اس میں کتنا ہی وقت صرف کیوں نہ ہو ۔
حالات اور ماحول:انسان کے حالات اور اس کا ماحول اس کی زندگی کو متاثر کرتے ہیں یہ پیشے کے انتخاب میں بھی آپ کے فیصلے پر اثر ڈال سکتے ہیں۔ مثلاً کم وسائل رکھنے والے ایک نوجوان کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے والد کا ہاتھ بٹانے کے لیے دسویں جماعت کے بعد کوئی ملازمت کرے۔ ایسا نوجوان اپنے خاندان کے معاشی حالات کی وجہ سے دسویں جماعت کے بعد ملازمت کر سکتا ہے اور شام کے کالج میں یا فاصلاتی نظام تعلیم کے ذریعے اپنی تعلیم جاری رکھ سکتا ہے ۔ حالات مشکل ہوں یا آسان ان کو زندگی کی حقیقت سمجھ کر قبول کرنا چاہیے اور انہی حالات میں اپنا راستہ تلاش کرنا چاہیے ۔ کامیاب زندگی کا راستہ ہمیشہ جدوجہد سے ملتا ہے ۔
تعلیم و تربیت:زندگی میں اپنے پیشے میں کامیاب رہنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے رجحان اور شوق کے مطابق جو بھی پیشہ منتخب کریں اس کی باقاعدہ اور اچھی تعلیم و تربیت بھی حاصل کریں ۔ تعلیم و تربیت کے لیے اچھے ادارے یا درس گاہ کا انتخاب کریں ۔ انٹرمیڈیٹ کے بعد پیشہ ورانہ علم و تربیت کے لیے اگر کسی پرائیویٹ ادارے میں داخلہ لیں تو سب سے پہلے یہ تصدیق کر لیں کہ اس ادارے یا درسگاہ کی سند پاکستان میں تسلیم کی جاتی ہے یا نہیں؟ تعلیم و تربیت کے دوران (اور اس کے بعد بھی) درسی کتابوں کے علاوہ اپنے کیرئیر سے متعلق دوسری کتب اوررسائل کا مطالعہ کریں ۔ اچھی ادبی کتابیں پڑھیں ان سے انسان کی ذہنی تربیت ہوتی ہے ۔ ایک سے زیادہ زبانیں سیکھنے کی کوشش کریں۔ یہ آپ کو آگے بڑھنے میں مدد دیتی ہیں ۔ آپ خواہ کسی بھی شعبے میں ہوں کمپیوٹر کا استعمال ضرور سیکھیں ۔ مستقبل میں ایسے لوگوں کی کامیابی مشکوک ہو گی جو کمپیوٹر سے واقف نہ ہوں ۔ زندگی میں اور کیرئیر میں کامیابی کے لیے چند شخصی اوصاف بہت مدد دیتے ہیں جن میں خوش اخلاقی نرم گفتاری‘ راست بازی‘ دوسروں کے لیے ہمدردی کا رویہ اور خود اعتمادی کامیابی کی کلید ہیں ۔