پنجاب کمپنیز سکینڈل میں مزید تہلکہ خیز انکشافات منظر عام پر آ گئے، صاف پانی کمپنی میں مزید 47 کروڑ 78 لاکھ کی بے ضابطگیوں کا کھوج لگا لیا گیا، بہتی گنگا میں صوبائی وزیر، ایم پی ایز، افسران نے بھی ہاتھ دھوئے۔
لاہور: (دنیا نیوز) صاف پانی کمپنی میں مزید 47 کروڑ 78 لاکھ کی بے ضابطگیوں کا کھوج لگا لیا گیا۔ صاف پانی کے نام پر صوبائی وزیر، ایم پی ایز اور سرکاری افسران نے متعدد غیرملکی دورے کئے مگر نتیجہ صفر رہا۔ وزراء اور ایم پی ایز نے چائنہ، تھائی لینڈ اور دبئی کے دورے کئے۔ 47 لاکھ روپے ایک دورے پر خرچ کئے گئے۔ غیرملکی دورے کرنیوالوں میں وزیر ہاؤسنگ تنویر اسلم، ایم پی اے کاشف بھڈیار و دیگر ممبران شامل ہیں۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے بھی تحفظات پر مبنی رپورٹ پنجاب حکومت کو بھیجوائی لیکن جواب نہ ملا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف صاف پانی کمپنی کے اجلاسوں کی صدارت کرتے رہے۔ تمام قوانین نظر انداز کر دیئے گئے۔ قانون کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سی ای او صاف پانی کمپنی نے تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری ہونے سے قبل چارج سنبھال لیا۔
افسران کی میرٹ کے برعکس تعیناتیاں کی گئیں۔ مجموعی طور پر 1 کروڑ 70 لاکھ کا نقصان ہوا۔ صاف پانی کمپنی میں 5 انجینئرنگ مینجمنٹ کنسلٹنٹس کو ہائر کیا گیا مگر پھر خراب کارکردگی پر معطل کر دیا گیا۔ صاف پانی کی فراہمی سے متعلق کنسلٹنسی سروس کے لئے 44 کروڑ 64 لاکھ خرچ کئے گئے لیکن حاصل کچھ نہ ہوا۔
چار نجی کمپنیوں کو کنٹریکٹ دیا گیا اور پھر خسارہ ہونے پر ختم کر دیا گیا لیکن فنڈز مکمل ادا کئے گئے اور جرمانہ بھی نہیں لیا گیا۔ صاف پانی کمپنی کے سی ای او اور ترجمان نے اس حوالے سے کسی بھی قسم کا مؤقف دینے سے انکار کر دیا ہے۔