عمران خان کیخلاف ایس ایس پی تشدد کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے کی۔ سرکاری وکیل نے عمران خان کی عدم حاضری اور مستقل حاضری استثنی کی درخواستوں کی مخالفت کی اور کہا کہ اسی کمپلیکس میں سابق وزیراعظم نواز شریف بھی پیش ہو رہے ہیں، عمران خان عدالتوں کے لاڈلے ہیں۔ عمران خان کے وکیل شاہد گوندل نے کہا کہ سرکاری وکیل سے کسی سیاسی جماعت کی زبان بولنے کی توقع نہیں تھی ، آپ یہاں سیاسی جماعت کے نہیں سرکار کے نمائندے ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں ڈاکٹر طاہرالقادری، وزیراعلی پرویزخٹک اور جہانگیر ترین بدستور مفرور قرار دیئے گئے۔ عدالت نے سرکاری وکیل کو آئندہ سماعت پر ملزمان کے اسٹیٹس پر جامع رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ فاضل جج سید کوثرعباس زیدی نے کہا کہ رپورٹ میں بتایا جائے کہ کتنے ملزمان کی ضمانت ہوئی، کتنوں کو استثنی ملا جبکہ کتنے عدالت سے مفرور ہیں؟۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری کی ضمانت منظور کر لی گئی تاہم اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور شفقت محمود کیخلاف پیش کردہ عبوری چالان میں تینوں کو ملزمان قرار دیا گیا، عدالت نے تینوں ملزمان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 27 مارچ تک ملتوی کر دی، آئندہ سماعت پر عمران خان کی مستقل استثنی اور بریت کی درخواست پر بھی بحث ہوگی۔