اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ میں متحدہ اپوزیشن نے ٹیکس ایمنسٹی سکیم کو مسترد کردیا۔ پیپلزپارٹی کو سکیم آرڈیننسز کے ذریعے لانے پر اعتراضات، امیر جماعت اسلامی نے اسے حرام کا مال واپس لانے کا ذریعہ قرار دیدیا۔
ٹیکس ایمنسٹی سکیم صدارتی آرڈیننس کیخلاف سینیٹ سے متحدہ اپوزیشن کا واک آؤٹ، وزیر مملکت برائے خزانہ کی صفائیاں مسترد، آرڈیننسز کا اجراء پارلیمنٹ کی تضحیک اور حرام کی دولت لانے کا ذریعہ قرار دے دیا گیا۔
پیپلزپارٹی کے رضاربانی نے کہا صدرمملکت نے خود ہی سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس بلائے، چار آرڈیننس بھی جاری کر دیئے جن کی کابینہ نےمنظوری ہی نہیں دی۔
وزیرخزانہ راناافضل نے کہا کہ آرڈیننس کی سرکولیشن کے ذریعے منظوری لی گئی۔ اس پر اپوزیشن لیڈر شیری رحمان نے سرکولیشن دستاویز ایوان میں پیش کرنے کا مطالبہ کردیا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ اس سکیم کا مقصد غلط ہے، حکومت حرام کی دولت ملک میں لانا چاہتی ہے۔
راناافضل نے کہا ٹیکس ایمنسٹی سکیم کو حرام قرار دینا افسوسناک ہے۔ ہمارے لوگوں کی جائز دولت ہے جسے ملک میں لانا چاہتے ہیں۔ گرما گرم تقاریر کے بعد متحدہ اپوزیشن واک آؤٹ کر گئی۔