اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ دنیا میں کوئلے سے بجلی بنانے کے پلانٹ بند ہو رہے ہیں لیکن پاکستان میں یہ پلانٹ ابھی شروع ہو رہے ہیں۔ کوئلے سے مہنگی بجلی پیدا ہوتی ہے اور اس سے ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے مابین 300 میگاواٹ کے ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے معاہدے پر دستخط کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ یہ 70 ارب روپے کا پروجیکٹ ہے، ہم نے اپنے دور حکومت میں کوئی منصوبہ ایسا نہیں کیا جس سے ہم مقروض ہو جائیں۔
وزیرِاعلیٰ نے کہا کہ اس وقت صوبے میں 74 میگاواٹ بجلی تیار ہے۔ یہ خیبر پختونخوا حکومت کا بجلی کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جو کہ ایشین بینک کے تعاون سے مکمل ہو گا۔
پرویز خٹک نے کہا کہ وزیرِاعظم کہتے ہیں کہ صوبہ نے ایک میگاواٹ بجلی بھی نہیں بنائی، پچھلی دو حکومتیں مل کر 81 میگاواٹ بجلی بنا سکیں۔ ہم نے حکومت میں آتے ہی بجلی بنانے کے مختلف منصوبے شروع کیے۔ ہم نے اپنے وسائل استعمال کرتے ہوئے صوبے میں بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لیے کام کیے۔ اس وقت ہمارے پاس 10000 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ وفاقی حکومت نے مختلف منصوبوں پر ہمارا ساتھ نہیں دیا۔