اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ میں نجی میڈیکل کالجز سے اضافی فیس واپسی کے معاملے پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے طلباء کو رقم واپس نہ کی گئی تو مالکان کو بلا لیں گے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نجی میڈیکل کالجز اضافی فیس وصولی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے بتایا کہ بلوچستان میں کوئی نجی میڈیکل کالج نہیں ہے، بلکہ سرکاری میڈیکل کالج ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ نجی میڈیکل کالجز کو اسٹوڈنٹس سے لی گئی اضافی فیس واپس کرنے کا حکم دیا تھا، عملدرآمد نہ ہونے پر کالجز کے مالکان کو بلا لیں گے۔
نجی میڈیکل کالجز کے وکیل علی ظفر نے بتایا کہ فاطمہ میڈیکل کالج نے اضافی فیس واپس کر دی ہے، انہوں نے استدعا کی عدالت سخت احکامات نہ جاری نہ کرے، میری اطلاع کے مطابق تمام بقایہ جات کی ادائیگیاں ہو چکی ہیں، درخواست ہے ایسی تحقیقات کروائی جائیں جس سے وقت ضائع نہ ہو۔
چیف جسٹس نے کہا کہ 8 لاکھ 50 ہزار روپے سے زائد لی گئی فیس کی واپسی کے بارے میں دیکھ لیتے ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایک نجی میڈیکل کالج نے 25 کروڑ روپے اضافی فیس واپس کی، ایف آئی اے کے ڈائریکٹر عثمان کی سربراہی میں کمیشن مقرر کر رہے ہیں، کمیشن انکوائری کر کے اضافی فیس پر رپورٹ دے گا، کمیشن اضافی فیس سے متعلق ایک ماہ میں انکوائری کر کے رپورٹ دے۔