اسلام آباد: (دنیا نیوز) خورشید شاہ کا کہنا ہے افسوس پارلیمنٹ میں وزیراعظم ہیں لیکن ان کے وزرا نہیں، صرف 2 وزرا کے علاوہ کوئی نہیں ہے، 70 سالہ سیاست میں پارلیمنٹ کا ایسا حال کبھی نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا پارلیمنٹ ملک میں جمہوریت کی ضامن ہے، شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم مانتا ہوں، انہوں نے حلف اٹھایا ہے۔
اپوزیشن لیڈر خورشیدہ شاہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا عوام کے ذہنوں میں پارلیمنٹ کا اچھا تاثر قائم ہونا چاہیئے، بجٹ میں 184 ارب کی چھوٹ دی گئی، 400 ارب کا نیا ٹیکس لگا دیا گیا، حکومت نے اعلان کیا کہ ٹیکس فری بجٹ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا حکومت نے پٹرول پر 30 فیصد ٹیکس لگایا، پٹرول پر ٹیکس لگا کر طلبا پر بوجھ ڈال دیا گیا، معصوم ووٹرز کو ان چیزوں کا پتا ہی نہیں ہے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا حکومت نے نئے ٹیکس لگا کر غریب آدمی کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے، ملک میں ٹیکس دینے والے 7 لاکھ ہیں جبکہ آبادی 21 کروڑ ہے۔ انہوں نے کہا حکومت نے ایمنسٹی سکیم دی مگر اس کے نتائج کا بھی کچھ نہیں پتا، حکومت بڑے لوگوں پر ٹیکس لگانے کے لیے تیار نہیں ہے، غریب آدمی جو موٹرسائیکل چلاتا ہے وہ سالانہ 3 ہزار بلاواسطہ ٹیکس دیتا ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا بھارت میں ٹیکس دینے کی شرح 5 فیصد بنتی ہے، جبکہ پاکستان میں ٹیکس دینے والوں کی شرح 0.3 یا 0.4 فیصد ہے، چیئرمین ایف بی آر کی تعیناتی پارلیمنٹ کے ذریعے ہونی چاہیے، ایف بی آر ملک سے ٹیکس اکھٹا کرتا ہے۔