اسلام آباد: (دنیا نیوز) عالمی یومِ صحافت پر پولیس گردی، پارلیمنٹ جانے والی صحافیوں کی ریلی کو ڈی چوک روک لیا، اصرار پر پولیس نے تشدد کیا اور دھکے دیئے، خاتون صحافی کو تھپڑ مار دیا، چیف جسٹس نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی۔
عالمی یومِ صحافت پر راولپنڈی اسلام آباد کے صحافیوں کی پریس کلب سے پارلیمنٹ تک پُر امن ریلی نکالی گئی۔ ڈی چوک کے قریب پولیس نے ریلی کو روک لیا جس پر شرکا نے پارلیمنٹ تک جانے پر اصرار کیا تاہم پولیس نے اجازت نہ دی۔
صحافیوں نے پارلیمنٹ کی جانب جانے کی کوشش پر پولیس نے صحافیوں پر تشدد شروع کر دیا۔ اہلکاروں نے صحافیوں کو دھکے دیے اور ڈنڈے مارے جبکہ ایک خاتون صحافی کو تھپڑ مار دیا۔ معاملہ بگڑنے پر ڈی سی اسلام آباد پہنچ گئے اور اپنی نگرانی میں ریلی کو پارلیمنٹ تک لے گئے۔
ادھر چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار صحافیوں پر تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل، ایڈوکیٹ جنرل اور ضلعی انتظامیہ سے جمعہ تک رپورٹ طلب کر لی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنماء چودھری اعتزاز احسن نے صحافیوں پر پولیس تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت صحافی برادری کیساتھ ہے۔ خاتون صحافی کو تھپڑ مارنے کا چیف جسٹس نے نوٹس لیا ہے۔