کراچی: (روزنامہ دنیا) سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف غداری کے مقدمے کے اندراج اور ای سی ایل میں نام شامل کرنے سے متعلق دائر درخواست پر درخواست گزار کے وکیل کو مزید تیاری کے لیے 25 مئی تک مہلت دے دی۔
جمعرات کو جسٹس محمد اقبال کلہوڑو (سربراہ)، جسٹس محمد کریم خان آغا پر مشتمل بینچ نے حلیم عادل شیخ کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ غداری کا مقدمہ وفاقی حکومت کا استحقاق ہے اور وفاقی حکومت (ن) لیگ کی ہے ۔ اس پر جسٹس کے کے آغا نے کہا بتایا جائے کہ نواز شریف کا بیان آرٹیکل 6 اور غداری کے زمرے میں کیسے آتا ہے ؟ کیا نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے بھی اس بیان کو غداری قرار دیا ہے ؟ آپ نے غداری کے مقدمے کے لیے متعلقہ اتھارٹی سے رابطہ کیوں نہیں کیا ؟ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے، جس پر عدالت نے مزید دلائل کی ہدایت کی۔
درخواست گزار نے کہا کہ ایسے بیانات سے پاکستان پر بین الاقوامی پابندیاں بھی لگ سکتی ہیں۔ درخواست میں سابق وزیر اعظم، سیکریٹری کابینہ ڈویژن، سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری اطلاعات کو فریق بنایا گیا ہے۔