لاہور (دنیا نیوز ) ملک کے نئے نامزد ہونے والے نگران وزیر اعظم جسٹس ناصر الملک کا تعلق سوات سے ہے۔ 17ا گست 1950 ء میں ان کا جنم اسی وادی میں ہوا۔ ناصر الملک نے 1993 میں کے پی کے میں بطور ایڈووکیٹ جنرل ذمہ داریاں نبھائیں اور اس کے ایک برس بعد ہی انہیں پشاور ہائیکورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔ 2004 میں ان کا تقرر پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر ہوا اور صرف ایک سال تک یہاں خدمات انجام دینے کے بعد انہیں سپریم کورٹ میں بطور جج تعیناتی کیلئے چن لیا گیا ۔
جسٹس ناصر الملک قانون کا احترام کرنے والی شخصیت ہیں، وہ ان ججز میں شامل تھے جنہیں تین نومبر کی ایمرجنسی کے بعد گھروں میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔ تاہم پی پی کے دور حکومت میں وہ دوبارہ انہوں نے چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر سے اپنے عہدے کا حلف لیا تھا۔ جسٹس ناصر الملک کو اصل شہرت اس وقت ملی جب انہوں ںے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو آصف زرداری کے خلاف سوئس حکام کو خط نہ لکھنے کی پاداش میں توہین عدالت کا مجرم قرار دیا تھا جس کے بعد گیلانی کو اپنے عہدے سے الگ ہونا پڑا تھا۔