لاہور: (دنیا نیوز) دریائے سندھ میں پانی کی کمی تاحال برقرار ہے، سکھر گدو اور کوٹری بیراجوں پر روز بروز پانی کی مزید کمی واقع ہونے لگی جس سے نہروں میں پانی کی فراہمی متاثر ہونے سے زرعی شعبے کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
دریائے سندھ میں پانی کی کمی کا سلسلہ برقرار ہے اور دریائے سندھ کے تینوں بیراجوں پر پانی کی قلت روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔ اس وقت گدو بیراج پر 51, سکھر بیراج پر 46 اور کوٹری بیراج پر 72 فیصد پانی کی قلت ہے جس کی وجہ سے ان تینوں بیراجوں سے بہنے اور سندھ کی لاکھوں ایکڑ اراضی کو سیراب کرنے والی نہروں میں بھی پانی کی فراہمی شدید متاثر ہے اور کئی نہروں میں تو پانی نہ ہونے کی وجہ سے ریت اڑ رہی ہے جس کی وجہ سے سندھ کے کاشتکار سخت پریشانی کا شکار ہیں اور فصلوں کی کاشت بھی شدید متاثر ہو رہی ہے۔
ذرائع آبپاشی کے مطابق اگر ملک میں بارشیں نہ ہوئیں تو پانی کی کمی کا یہ سلسلہ مزید شدت اختیار کر جائے گا۔ جون میں بھی اس کی بہتری کا کوئی امکان نظر نہیں آتا، آب پاشی ذرائع کے مطابق گذشتہ سال اس وقت اسکردو پر درجہ حرارت 29 سینٹی گریڈ تھا جو اس سال 22 سینٹی گریڈ ہے جس کی وجہ سے گلیشیئر نہیں پگھل رہے اور دریاؤں میں پانی نہیں آ رہا جبکہ ڈیموں میں بھی پانی کی سطح بتدریج کم ہو رہی ہے۔