لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریکِ انصاف کے نامزد کردہ سابق آئی جی خیبر پختونخوا ناصر خان درانی نے نگران وزیرِاعلیٰ پنجاب بننے سے معذرت کر لی ہے۔
دنیا نیوز کے ذرائع کے مطابق نگران وزیرِاعلیٰ پنجاب کیلئے تحریکِ انصاف کے نامزد کردہ ناصر خان درانی نے یہ اہم ذمہ داری اٹھانے سے معذرت کر لی ہے۔ ناصر درانی کا نام پی ٹی آئی کی چار رکنی ٹیم کی مشاورت کے بعد سامنے آیا تھا اور عمران خان نے بھی ڈاکٹر حسن عسکری کے ساتھ ان کے نام کی منظوری دیدی تھی۔
خیال رہے کہ ناصر خان درانی ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ تعینات رہے۔ وہ آئی جی خیبر پختونخواہ بھی رہے۔ ناصر درانی ممبر پنجاب پبلک سروس کمیشن ہیں جو شہباز شریف کے قریبی آفیسر سمجھے جاتے ہیں۔ ادھر ڈاکٹر حسن عسکری پنجاب یونیورسٹی میں پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر ہیں۔ وہ سیاسی اور ملٹری کے حوالے سے سینئر تجزیہ کار ہیں۔
ڈاکٹر حسن عسکری نے برطانیہ سے ایم اے پولیٹیکل سائنس کیا، اس کے بعد انہوں نے ایم فل کیا، پی ایچ ڈی اور انٹرنیشنل ریلیشنز میں بھی ڈگری حاصل کی۔
ڈاکٹر حسن عسکری نے چار اہم کتابیں سیاست اور ملٹری پر لکھیں جو بہت ہی مقبول ہوئیں۔ ڈاکٹر حسن عسکری سٹاف کالج، پنجاب یونیورسٹی میں خصوصی لیکچرر بھی دیتے رہے، وہ ایک غیر جانبدار تجزیہ کار کے طورپر جانے جاتے ہیں۔
اس سے قبل نگران وزیرِاعلیٰ پنجاب کے تقرر کے معاملے پر تحریکِ انصاف کی چار رکنی کمیٹی نے مشاورت مکمل کر کے سفارشات مرتب کیں اور ڈاکٹر حسن عسکری اور سابق آئی جی کے پی ناصر درانی کے نام تجویز کئے۔
بعد ازاں چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان نے ناموں کی منظوری دے دی جس کے بعد اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے وزیرِاعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے میٹنگ کے اہتمام کے لئے سے رابطے کی کوشش کی۔ میاں محمود الرشید کا کہنا ہے رابطے کی کوشش کر رہا ہوں، شام تک وزیرِاعلیٰ سے میٹنگ کا اہتمام کیا جائے۔