کراچی: (دنیا نیوز) نگران وزرائے اعلیٰ کے انتخاب پر سندھ بازی لے گیا، نگران وزیر اعلیٰ کیلئے سابق چیف سیکرٹری فضل الرحمان کے نام پر اتفاق کر لیا گیا۔ اس حوالے سے رات گئے اعلان مراد علی شاہ اور خواجہ اظہار نے کیا۔ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
نگران وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ اور تحلیل ہونے والی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کے پاس رات 12 بجے تک کا وقت تھا امیدواروں پر اتفاق کے لئے تقریباً پونے 3 گھنٹے تک دونوں کے درمیان وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ملاقات ہوئی جس میں نگران وزیر اعلیٰ کے ساتھ ساتھ وزراء کے ناموں پر بھی غور کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ابتدائی طور پر 25 ناموں پر غور کیا گیا اور طویل مشاورت کے بعد فضل الرحمن کے نام پر اتفاق ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نام پر اتفاق کے لئے کوشش کی اور اس حوالے سے آج ہماری تیسری اور آخری ملاقات تھی۔ ہم ایسا نام لانا چاہتے تھے جو غیر متنازع بھی ہو اور کارکردگی کے حوالے سے بہتر بھی ہو۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 25 ناموں پر بات چیت ہوئی اور رات 9 بجے سے پونے 12 بجے تک مشاورت کرتے رہے اور پھر ہم نے نام پر اتفاق کیا۔
خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ دوسرے صوبوں میں نام آ رہے تھے اور پھر واپس ہورہے تھے۔ ہم نے سوچ سمجھ کر طویل مشاورت کے بعد سابق چیف سیکر یٹری فضل الرحمن کا نام فائنل کیا وہ ایک دیانتدار اور تجربہ کار آفیسر رہے۔ امید ہے کہ وہ حکومت کا کام خوش اسلوبی سے چلائیں گے۔ میں اور وزیر اعلیٰ نے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کی ہے ہم نے ہر طبقے سے نام چنے تھے اور پھر ان کو شارٹ لسٹ کیا۔ انہوں نے کہا میں نے فضل الرحمن سے فون پر بات کی ہے۔
واضح رہے کہ سندھ کے نامزد وزیر اعلیٰ کا نام ابتدائی طور پر پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر خرم شیر زمان کی طرف سے آیا تھا تاہم بعدازاں تحریک انصاف نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مندوب عبد اللہ حسین ہارون کا نام پیش کر دیا تھا۔ نگراں وزیراعلیٰ سندھ کے لئے پیپلزپارٹی کی جانب سے نامزد کئے جانے والے سابق چیف سیکرٹری سندھ فضل الرحمن یکم ستمبر 1950 کو کراچی میں پیدا ہوئے، فضل الرحمن 2005 سے 2010 تک دو مرتبہ سندھ کے چیف سیکرٹری رہے۔
2010 میں سیلاب متاثرین کی بحالی میں فضل الرحمن نے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے سندھ کے سیکرٹری فنانس، سیکرٹری ایکسائز اور دیگر عہدوں پر بھی خدمات سرانجام دیں۔ فضل الرحمن اکاوئنٹنٹ جنرل سندھ کے عہدے پر بھی تعینات رہے ، فضل الرحمن اس وقت سندھ کی جامعات میں وائس چانسلرز کی تقرری کمیٹی کے رکن بھی ہیں، سابق چیف سیکرٹری فضل الرحمن کو 2013 میں بھی سندھ کا نگران وزیراعلیٰ بننے کی پیشکش کی گئی جو انہوں نے مسترد کردی تھی۔