کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پانی کی قلت شدت اختیار کر گئی، بیشترعلاقوں میں واسا کے ٹیوب ویلز خراب ہونے سے نجی واٹرٹینکرز والوں کی چاندی ہو گئی۔ ماہ رمضان میں شہری منہ مانگی قیمت دیکر پانی خریدنے پرمجبور ہو گئے.
کوئٹہ کے شہریوں کورحمتوں اور برکتوں کےمہینے میں بھی پانی میسر نہیں، اکثرعلاقوں میں قلت شدت اختیار کر گئی۔ جیل روڈ ہدہ، ایوب اسٹیڈیم سمیت کئی علاقوں میں واسا کے ٹیوب ویلز خراب پڑے ہیں جن کی مرمت پرتوجہ نہیں دی جا رہی۔ روزے کی حالت میں چھوٹے بڑے ہاتھوں میں بوتلیں اور کین اٹھائے پانی کیلئے خوار ہو رہے ہیں۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ شہرکے جن علاقوں میں واسا کے ٹیوب ویلز بند یا خراب ہیں انہی علاقوں میں قائم نجی ٹیوب ویلز مالکان پانی نکال کر فروخت کر رہے ہیں۔ پانی کی قلت کے ستائے لوگوں کا کہنا ہے کہ ٹینکروالوں کو منہ مانگی قمیت دینے کے باوجود بھی وقت پر پانی نہیں ملتا۔ واسا حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں دسیتاب وسائل میں رہتے ہوئے صارفین کو پانی فراہم کیا جا رہا ہے، خراب ٹیوب ویلز کی مرمت کیلئے اقدامات جاری ہیں۔