کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان کی سیاست میں کلیدی کردار ادا کرنے والے معروف سیاستدان رسول بخش پلیجو کراچی میں انتقال کر گئے۔ ان کی تدفین کل صبح ٹھٹھہ کے نواحی گاؤں میں کی جائے گی۔
سندھ کے معروف سیاستدان، ادیب اور عوامی تحریک کے سربراہ رسول بخش پلیجو طویل علالت کے بعد صبح سویرے انتقال کر گئے۔ وہ کچھ روز سے کراچی کے نجی ہسپتال میں زیرِ علاج تھے۔ رسول بخش پلیجو کی میت کو ڈیفنس کے سرد خانے میں رکھا گیا ہے جہاں سے آج شام آبائی گاؤں لے جائی جائے گی۔
اہل خانہ کے مطابق ان کی تدفین کل صبح ٹھٹھہ کے نواحی گاؤں منگر خان پلیجو میں ادا کی جائے گی۔ اٹھاسی سال کی عمر میں انتقال کرنے والے رسول بخش پلیجو نے ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں میں حاصل کی اور کراچی کے سندھ مدرستہ السلام میں زیرِ تعلیم رہے۔ انہوں نے سندھ لاء کالج سے قانون کی ڈگری لی۔
رسول بخش پلیجو نے 1940ء میں قراردادِ پاکستان پر عمل درآمد تحریک کے رکن کی حیثیت سے سیاسی میدان میں قدم رکھا۔ مارچ 1970ء میں عوامی تحریک نامی سیاسی جماعت کی بنیاد رکھی۔
رسول بخش پلیجو نے پی پی کے پہلے دور حکومت اور ضیاء الحق کے زمانے میں مجموعی طور 11 سال جیل کاٹی۔ ذوالفقار علی بھٹو قید ہوئے تو رسول بخش پیلجو نے مخالفت کے باوجود بھٹو بچاؤ تحریک شروع کی۔ انہوں نے چالیس سے زائد کتابیں بھی لکھیں۔ ججز بحالی تحریک، کالا باغ ڈیم اور غیر ملکی تارکین وطن کے حق میں جدوجہد کی۔