کراچی: (دنیا نیوز) تین دہائیوں بعد کراچی کا سیاسی میدان سیاسی کھلاڑیوں کے لیے کھل گیا۔ ساتھ ہی نئی حلقہ بندیوں نے پرانے کھلاڑیوں کے لیے مزید مشکلات پیدا کر دیں۔ سب سے بڑا فرق ووٹرز کی تعداد سے پڑنے کا امکان ہے۔
گزشتہ تیس سالوں سے ایک ہی جماعت کے تسلط میں رہنے والے کراچی کے دروازے عرصے بعد تمام کھلاڑیوں کے لیے کھلے ہیں۔ نہ صرف میدان میں اترنے والی ٹیموں میں بڑی تبدیلی سیاسی کھیل پر اثر انداز ہو گی بلکہ تماشائیوں کی تعداد بھی کھیل کا پانسہ پلٹنے کی اہل ہو گی۔
نئی حلقہ بندیوں کے بعد آبادی اور ووٹرز کی تعداد نے انتخابی امیدواروں کو حلقہ کے انتخاب کے لیے سوچ بچار پر مجبور کر دیا ہے کیونکہ جس حلقے کا ووٹ کٹے گا، وہاں ضرب اور تقسیم کا اثر امیدواروں کی جیت یا ہار پر پڑے گا۔
نئی حلقہ بندیوں کے مطابق آبادی کے لحاظ سے قومی اسمبلی کا سب سے بڑا حلقہ این اے 246 قرار پایا ہے جہاں کی آبادی 9 لاکھ 8 ہزار 327 اور رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 27 ہزار 959 ہے، یعنی آبادی کے مقابلے میں ووٹرز 58.12 فیصد ہیں۔ اس حلقے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری میدان میں اتریں گے۔
ممکنہ ٹرن اوور کے حساب سے دیکھا جائے تو سب سے بڑا حلقہ این اے 254 بنتا ہے۔ یہاں آبادی تو 7 لاکھ 33 ہزار 427 ہے لیکن ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 86120 ہے جو آبادی کے مقابلے میں 66.28 فیصد بنتی ہے۔
کراچی میں قومی اسمبلی کا آبادی کے اعتبار سے سب سے چھوٹا حلقہ این اے 236 ہے۔ یہاں کی آبادی 6 لاکھ 60390 اور ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 29 ہزار 840 ہے، یعنی ووٹرز کی تعداد صرف 34.80 فیصد بنتی ہے۔
ووٹرز کے اعتبار سے کراچی میں اس سے بھی چھوٹا حلقہ موجود ہے۔ این اے 242 کی آبادی تو 7 لاکھ 34410 ہے لیکن ووٹرز کی تعداد محض ایک لاکھ 79611 ہے جو علاقے کی آبادی کے اعتبار سے صرف 24.45 فیصد بنتی ہے۔ تبدیلی کی یہ لہر صوبائی حلقوں پر بھی اثر انداز ہوئی۔
صوبائی اسمبلی کے لیے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا حلقہ پی ایس 89 ہے جس میں چار لاکھ گیارہ ہزار ایک سو چھپن نفوس آباد ہیں لیکن یہاں ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ اکیانوے ہزار چھ سو سینتالیس ہے۔
ووٹرز کے لحاظ سے صوبائی اسمبلی کا سب سے بڑا حلقہ پی ایس 126 ہے، اس حلقے میں کل تین لاکھ باسٹھ ہزار چار سو سولہ نفوس آباد ہیں لیکن یہاں کے ووٹرز کی کل تعداد دو لاکھ اکیانوے ہزار چھ سو چون ہے۔
آبادی کے لحاظ سے صوبائی اسمبلی کا سب سے چھوٹا حلقہ پی ایس 107 ہے، تین لاکھ انتالیس ہزار تین سو انیس نفوس کی آبادی میں ووٹرز کی تعداد دو لاکھ سترا ہزار نو سو اٹھائیس ہے۔
ووٹرزکے لحاظ سے کراچی میں سندھ اسمبلی کا سب سے چھوٹا حلقہ پی ایس 122 ہے، جہاں آباد لوگوں کی تعداد تو تین لاکھ چون ہزار ایک سو ستر ہے لیکن رجسٹرڈ ووٹرز صرف ستتر ہزار چھ سو اٹھارہ ہیں۔