لاہور: (دنیا نیوز) لاہور میں بارش نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیے، شہر میں 300 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس سے سڑکیں اور گلیاں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، محکمہ موسمیات نے مزید 2 روز تک بارش کی پیشگوئی کی ہے۔
لاہور میں رات سے جاری رہنے والی بارش نے شہر کو ڈبو دیا۔ طوفانی بارش سے پیش آنے والے مختلف واقعات میں 6 افراد جاں بحق جبکہ 20 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بارش کا پانی پوش علاقوں کے گھروں میں بھی داخل ہو گیا۔ شہر بھر کی سڑکیں اور گلیاں تالاب میں تبدیل ہو گئیں۔
بارش نے اورنج لائن پراجیکٹ کا ڈھول بھی پیٹ دیا۔ جی پی او کے قریب سڑک کا بڑا حصہ پانی میں بہہ گیا۔ شگاف پڑنے سے روڈ بند جبکہ قریبی عمارتوں پر خطرہ منڈلانے لگا۔ حکام کے مطابق جی پی او چوک دو ہفتے مرمت کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔
لکشمی چوک بھی معمول کے مطابق ندی کی صورت اختیار کر گیا جبکہ کئی اہم شاہراہیں بھی ڈوب گئیں۔ موسلا دھار بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔ جناح ہسپتال اور دیگر ہسپتالوں کی ایمرجنسی اور وارڈز بھی محفوظ نہ رہے۔
بارش سے ٹرین کا پہیہ بھی رُک گیا جس سے لاہور ریلوے سٹیشن پر مسافر خوار ہو گئے۔ پروازوں کا شیڈول متاثر ہونے سے درجنوں فلائٹس تاخیر کا شکار ہو گئیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں بارش کا پانی جمع ہونے سے وکلا اور سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ادھر طوفانی بارش سے شہر میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہو گیا اور 300 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے۔ کرنٹ لگنے، چھتیں گر نے اور مختلف حادثات میں چھ افراد جان کی بازی ہار گئے۔
شہر میں 300 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس سے سڑکیں اور گلیاں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔ 1980ء میں لاہور میں 200 ملی لیٹر تیز بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔
مسلسل بارش کی وجہ سے بارش کا پانی گھروں، دکانوں، ہسپتالوں، تعلیمی اداروں اور عمارتوں کے تہہ خانوں میں داخل ہو گیا جس کے نتیجے میں سابقہ حکمرانوں کے لاہور کو پریس بنانے کے تمام تر دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
موسلا دھار بارش سے سڑکوں کو بارش کے پانی کی بندش کے باعث سرکاری اور نجی دفاتر میں ملازمین کی حاضری نہ ہونے کے برابر تھی۔ شہر کی ہر سڑک پر موٹر سائیکل سوار گہرے پانی میں اپنی بند موٹر سائیکلوں کو گھسیٹتے ہوئے نظر آئے۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران لاہور سمیت وسطی پنجاب اور بالائی پنجاب کے مختلف علاقوں میں مزید بارش کا امکان ہے۔