اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ قائمہ کمیٹی میں بریفنگ دیتے ہوئے نمائندہ جی ایچ کیو نے بتایا پاک فوج کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں، آرمی صرف امن اومان کی صورتحال بہتر رکھنے کے لئے کام کر رہی ہے، آرمڈ فورسز ہمیشہ سول اداروں کو سپورٹ دیتی رہی ہے۔
سینیٹ قائمہ کمیٹی میں بریفنگ دیتے ہوئے نمائندہ جی ایچ کیو کا کہنا تھا کہ ملک میں امن وامان کی صورتحال بہترکی جا رہی ہے، پرنٹنگ پریس پر بھی فوج ڈیوٹی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا 3 لاکھ 71 ہزار جوان پولنگ اسٹیشنز پر تعینات ہوں گے۔
سینیٹر کلثوم پروین نے سوال کیا کہ بلوچستان میں کتنے فوجی بھیج رہے ہیں ؟ جس پر نمائندہ جی ایچ کیو نے جواب دیا سکیورٹی کے حوالے سے ہم نے ہر جگہ کا تجزیہ کیا ہے، پلاننگ کا معاملہ ہم پر چھوڑیں، ہمیں پتہ ہے کس جگہ کتنے بندے تعینات کرنے ہیں، بلوچستان میں ضرورت کے مطابق تعیناتی کی ہے۔
نمائندہ جی ایچ کیو نے مزید بتایا کہ باہمی رابطےمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے، بدقسمتی سے پولیس کی استعداد بڑھنے تک ہمیں انکی ڈیوٹی دینی ہے، ہم نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے تحت کام کرنا ہے، افغان الیکشن کے وقت ہم نے سرحد کے اس طرف غیر معمولی اقدامات کیے، افغان صدر نے وزیراعظم، آرمی چیف کو فون کر کےتعاون کی یقین دہانی کرائی، ہمارے لیے ہر شہری کی جان قیمتی ہے۔
رحمان ملک کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں نمائندہ جی ایچ کیو، نیکٹا کوآرڈینیٹر، چاروں صوبوں کے آئی جیز، ہوم سیکریٹریز، وفاقی سیکریٹری داخلہ، دفاع، سیکریٹری الیکشن کمیشن بھی شریک ہوئے۔ کمیٹی اجلاس کے آغاز پر پشاور اور مستونگ کے شہدا کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے پشاور اور مستونگ میں ریلیوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہارون بلور، سراج رئیسانی کی شہادت پر قوم غمزدہ ہے، بدقسمتی سے الیکشن مہم پر امن نہیں رہی، کچھ دشمن ممالک پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔