اسلام آباد: ( روزنامہ دنیا ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو الیکشن میں کامیابی کے بعد کابینہ کی تشکیل اور اکثریت والے صوبوں کے لیے وز رائے ا علیٰ کے ناموں کے انتخاب کے بحران کا سامنا، پارٹی ار کان کو اس حوالے سے میڈیا میں بات سے گریز کی ہدایت کر دی۔
حکومت سازی کے حوالے سے مشاورتی اجلاس گزشتہ روز بھی بنی گالا میں جاری رہا جس میں طویل مشاور ت کی گئی، اجلاس میں وفاق، پنجاب، خیبر پختون خوا اور بلوچستان میں حکومت سازی کیلئے مشاورت کی گئی، حکومت سنبھالتے ہی عوام کو ریلیف دینے کے لئے مختلف پیکجز پر غور، حلف برداری کے لئے ڈی چوک کی بجائے عمران خان نے ایوان صدر میں ایک سادہ تقریب میں حلف لینے پر آمادگی طاہر کر دی ،متحدہ سے بات چیت کے لئے کمیٹی کو اختیارات سونپ دئیے گئے۔
پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرا ئے اعلیٰ کے ناموں پر اتفاق نہ ہو سکا، ذرائع کے مطابق کپتان کو بتایا گیا کہ پنجاب میں حکومت سازی کے لئے تحریک انصاف نے مطلوبہ تعداد پوری کر لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین نے ایم کیو ایم کے ساتھ ہونے والے مذاکرات اور ایم کیو ایم کے مطالبات اجلاس کے سامنے رکھے جس پر اجلاس میں کمیٹی کو بات چیت کے اختیارات سو نپ دئے ہیں۔ اجلاس میں شرکاء کو ملک کی معاشی صورت حال پر بھی بریفنگ دی گئی، ذرائع کے مطابق پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے ا علٰی کے ناموں پر ڈیڈ لاک بدستور قائم ہے ان ناموں کا اختیار عمران خان کو سونپ دیا گیا ہے۔
اجلاس میں چیئرمین کی جانب سے سختی سے ہدایت کی کابینہ اور وزر ائے ا علٰی کے ناموں کے فیصلے تک میڈیا میں بیانات سے گریز کیا جائے اور اس حوالے سے راز داری کو برقرار رکھا جائے، جبکہ اراکین کی جانب سے چیئرمین کو یقین دلایا گیا کہ وہ فیصلوں کے حوالے سے با اختیار ہیں، ان کے فیصلوں پر عمل کیا جائے گا، اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم کو تقریب میں مدعو کرنے کی تجویز کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس پر مزید مشاورت پر اتفاق کرتے ہوئے دیگر اداروں کے موقف پر غور پر بھی اتفاق کیا گیا۔