اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر پاکستان کے انتخاب کا مرحلہ قریب آن پہنچا، صدر ممنون حسین کے عہدے کی مدت 8 ستمبر 2018 کو ختم ہو رہی ہے۔ آئین کے تحت مدت ختم ہونے سے ایک ماہ قبل صدارتی انتخاب کرانا ہوتا ہے۔
صدر ممنون حسین کی رخصتی میں ایک ماہ اور چند روز باقی، نئے صدر مملکت کے انتخاب کا میدان سجنے کے قریب آگیا۔ پاکستان کے آئین کے مطابق صدر کے امیدوار کیلئے مسلمان ہونا اور عمر کم از کم 45 سال ہونا ضروری ہے۔ رکن قومی اسمبلی بننے کی شرائط پر پورا اترنا بھی لازم ہے۔ صدر مملکت پاکستان کے انتخاب کا شیڈول الیکشن کمیشن جاری کرے گا، پبلک نوٹیفیکیشن کے ذریعے کاغذات نامزدگی جمع کرانے، سکروٹنی کرانے، پولنگ کے دن اور وقت کا اعلان کیا جائیگا۔
چیف الیکشن کمشنر خود اس انتخاب میں ریٹرننگ افسر کے فرائض انجام دیتے ہیں۔ کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی میں ایک ہی امیدوار اہل قرار پایا تو اس کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا جائے گا۔ بصورت دیگر قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیاں پولنگ سٹیشن بنیں گی اور ارکان خفیہ طریقے سے ووٹ ڈالیں گے۔
صدرارتی الیکشن میں قومی اسمبلی، سینیٹ اور بلوچستان اسمبلی کے ہر رکن کا ایک ووٹ شمار ہوگا جبکہ پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا اسمبلی میں کسی امیدوار کو ملنے والے ووٹوں کو بلوچستان اسمبلی کی کل تعداد یعنی 65 سے ضرب دے کر متعلقہ صوبائی اسمبلی کی کل تعداد سے تقسیم کیا جائے گا۔
مثال کے طور پر اگر پنجاب اسمبلی میں کسی امیدوار کو 100 ووٹ ملے ہیں تو 65 سے ضرب دینے اور پنجاب اسمبلی کی کل تعداد 371 سے تقسیم ہونے کے بعد 17 ووٹ شمار ہوں گے۔ کامیاب امیدوار کے نوٹیفکیشن کے بعد نئے صدر مملکت سے چیف جسٹس آف پاکستان حلف لیں گے۔