اسلام آباد: (دنیا نیوز) نگران وزیرِ اطلاعات علی ظفر نے کہا ہے کہ تربیلا اور منگلا ڈیمز میں پانی کی گنجائش بہت کم ہو چکی، ڈیم نہ بننا آنے والی حکومت کے لئے بڑا چیلنج ہو گا، دیامیربھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر فوری شروع کی جائے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیرِ اطلاعات علی ظفر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے، دنیا نے پاکستان کو خطرناک ملک قرار دیدیا ہے، اس صورتحال میں ڈیموں کی تعمیر ناگزیر ہو چکی ہے، کالا باغ کو بننا چاہیے تھا لیکن صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہو سکا لیکن دوسرے ڈیموں کی تعمیر بھی شروع نہ کی جا سکی، دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر فوری شروع کی جائے۔
علی ظفر کا کہنا تھا کہ ہمیں دنیا میں واٹر سکیئر ملک قرار دیا گیا ہے، 1947ء میں پاکستان کی آبادی آبادی 38 ملین تھی جو اب بڑھ کر 208 ملین ہو چکی ہے، پاکستان میں 90 سے 95 فیصد پانی زراعت کے لیے استعمال ہوتا ہے لیکن ہمارا آبپاشی کا نظام 200 سال پرانا ہے۔ اپنے بجٹ کا 3 سے 7 فیصد پانی پر خرچ کرتے ہیں جو کہ ناکافی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 1960ء میں بھارت کیساتھ سندھ طاس معاہدہ کیا تھا جس کے تحت تین مشرقی دریا بھارت کے حصے میں جبکہ جہلم، سندھ اور چناب پاکستان کے حصے میں آئے، پاکستان نے کالا باغ ڈیم سمیت 6 سے 7 ڈیم بنانے تھے لیکن بد قسمتی سے ہم نے معاہدے کے بعد صرف 2 ڈیمز بنائے لیکن بھارت نے اپنے دریاؤں پر ڈیمز بنا لیے۔ ڈیم نہ بننا آنے والی حکومت کے لیے بڑا چیلنج ہو گا، ہمیں جلد سے جلد چھوٹے ڈیمز شروع کرنے کی اشد ضرورت ہے۔