لاہور: (دنیا نیوز) مادر وطن سے محبت کا جذبہ ہمیشہ جوان رہتا ہے، جغرافیائی سرحدوں کی پاسباں اگر پاک فوج ہے تو نظریاتی سرحدوں کی نگہبانی ادیب، لکھاری، دانشوروں اور شاعروں کی ذمہ داری ہے جو اپنے تخیلات کو الفاظ کا روپ دیتے ہیں۔ ان لفظوں کو اپنی مدھر آواز سے سجانے والے مغنی جب نغمہ سرا ہوتے ہیں تو ہر دل میں جذبات کا طوفان امڈ آتا ہے۔
زمانہ امن ہو یا جنگ، قومی ترانے اور نغمے ملی جذبوں کو ابھارنے میں ہمیشہ کارگر رہے۔ وطن کی محبت میں سرشار شاعروں نے لفظوں کو موتیوں کا روپ دیا تو مغنی بھی پیچھے نہ رہے۔ ان میں سے ہر ایک نے اپنی اپنی آواز کا جادو جگایا اور ان نغموں کو اپنی خوش الحان آواز دے کر امر کردیا۔
کلاسیکل گلوکار استاد امانت علی کے گائے ملی نغمی آج بھی جذبہ حب الوطنی کو ابھارتے ہیں۔ ملکہ ترنم نورجہاں نے ہر نغمہ وطن کی محبت میں سرشار ہو کر گایا۔ شہنشاہ غزل مہدی حسن نے بھی اس محاذ پر اپنی مسحور کن آواز کا جادو جگایا اور داد پائی۔ مسعود رانا اور دیگر گلوکار بھی اس میدان میں پیچھے نہیں رہے اور نیرہ نور نے بھی اپنی مترنم آواز میں بقول شاعر بتایا کہ ہر کوئی اپنے اپنے محاذ پر وطن کی خفاظت کی خاطر مضبوطی سے ڈٹا ہوا ہے۔