اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا دوسرا اجلاس جاری ہے، جس میں پی ٹی آئی حکومت کے 100 روزہ پلان پر عملدرآمد کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں حکومت کے آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے، ملک کی مجموعی سیاسی اور اقتصادی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ کابینہ غیر ضروری اخراجات کو کم کرنے کے حوالے سے مختلف تجاویز کا جائزہ لے گی۔ وزیراعظم کابینہ ارکان کو وزارتوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے اہداف بھی دیں گے۔
اجلاس میں ہفتے کی چھٹی ختم کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آج متوقع ہے، ملک بھر کے تمام ماس ٹرانسپورٹ سسٹم کے خصوصی آڈٹ پر غور کیا جائے گا، بیرون ملک سرکاری دوروں کے حوالے سے ہدایات جاری کی جائیں گی۔ لوڈشیڈنگ کی صورتحال پر بریفنگ، صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔
اجلاس میں کابینہ کو ملک بھر میں وسیع پیمانے پر شجرکاری مہم پر بھی بریفنگ دی جائے گی، ملک بھر میں بڑے پیمانے پر صفائی مہم شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا جائے گا۔
ادھر وزارت داخلہ نے ملک بھر میں ہفتہ وار چھٹیاں کم کرنے کی مخالفت کر دی، وزارت داخلہ کی جانب سے کابینہ کو بھجوائی گئی سمری کی کاپی دنیا نیوز کو موصول ہوگئی۔
سمری میں کہا گیا ہے کہ 2011 میں وزارت پانی و بجلی کی سفارش پر ہفتہ وار 2 چھٹیاں کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ہفتہ وار دو چھٹیاں کرنے کا مقصد توانائی بحران پر قابو پانے اور بجلی کی بچت کے لیے کیا گیا، ہفتے میں ایک تعطیل بڑھانے کے باوجود سرکاری دفاتر کے اوقات کار 40 گھنٹے فی ہفتہ ہی رکھے گئے۔
وزارت داخلہ کی سمری میں مزید کہا گیا کہ ہفتے کی چھٹی ختم کر دی جائے تب بھی اوقات کار 40 گھنٹے فی ہفتہ ہی رہیں گے، ہفتے کی چھٹی ختم کرنے سے سرکاری اداروں کی کارکردگی پر خاطر خواہ اثر نہیں پڑے گا، وفاقی کابینہ کی مرضی ہے ہفتے کی چھٹی ختم کرنی ہے یا جاری رکھنی ہے۔