کراچی: (دنیا نیوز) شراب ملنے کے واقعے پرپیپلز پارٹی کے سینئر رہنما شرجیل میمن کو ہسپتال سے جیل منتقل کر دیا گیا، ضیا الدین ہسپتال کا کمرہ بھی سیل کر دیا گیا۔ پولیس نے شرجیل میمن کے ڈرائیور سمیت 2 ملازمین کو گرفتار کر لیا۔
ملازمین کو پولیس موبائل میں تھانے منتقل کر دیا گیا۔ ڈی آئی جی جیل خانہ جات ناصر آفتاب کا کہنا ہے ملازمین سے تفتیش جاری ہے، شراب کی بوتلیں کون لایا اور کس طرح اوپر پہنچیں تفتیش کرینگے۔ ڈرائیور جام محمد نے کہا ہے کہ دوسرے ڈرائیور کی جگہ ڈیوٹی کر رہا تھا، میرا کام گھر سے کھانا پہنچانا تھا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اہم مقدمات کی سماعت سے قبل چیف جسٹس کرپشن کے کیسز میں ملوث ہائی پروفائل ملزمان کے کمروں میں پہنچ گئے، بغیر بتائے ضیاالدین ہسپتال گئے تو سب کے ہوش اڑ گئے۔ چیف جسٹس پی پی رہنما اور رکن سندھ اسمبلی شرجیل میمن کے کمرے میں پہنچے تو شراب کی تین بوتلیں ملیں۔۔
جسٹس ثاقب نثار نے کرپشن کیس میں گرفتار شرجیل میمن سے بوتلوں سے متعلق پوچھا تو وہ کہنے لگے یہ میری نہیں ہیں۔ چیف جسٹس نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا اٹارنی جنرل کہاں ہیں، جائیں دیکھیں، انور منصور خان صاحب، ذرا اس طرف بھی توجہ دیں، آپ نے بہت اچھے کام کیے، مگر یہ دیکھیں۔