اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت نے عدالتی احکامات کی روشنی میں سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کو پاکستان واپس لانے کے معاملے میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیر رضوی اور ڈائریکٹر انٹرپول ایف آئی اے طارق ملک کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں ڈائریکٹر ایف آئی اے نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو بریفنگ دی۔
اس اہم ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ عدالتی احکامات کے مطابق اسحاق ڈار کو واپس لایا جائیگا، اس معاملے میں کوئی بھی قانونی رکاوٹ ہوئی تو اس کو قانون کے مطابق دور کیا جائیگا اور عدالتی احکامات پر من وعن عمل کیا جائیگا۔
ملاقات میں کہا گیا کہ اسحاق ڈار کا ڈپلومیٹک پاسپورٹ ضبط کیا جا چکا ہے جبکہ ان کا عام پاسپورٹ پہلے ہی بلیک لسٹ میں شامل ہے۔
یاد رہے کہ وزارت خارجہ کے احکامات کی روشنی میں اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے پاسپورٹس منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ اسحاق ڈار وزیرِ خزانہ کا عہدہ چھوڑنے کے 30 دن کے اندر اپنا اور اہلیہ کا پاسپورٹ واپس کرنے کے پابند تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا جس کی وجہ سے ان کے پاسپورٹس کی منسوخی کر دی گئی۔
پاکستان نے اسحاق ڈار کی واپسی کیلئے انٹرپول سے رابطہ کر رکھا ہے، پاسپورٹ منسوخی کی وجہ سے اسحاق ڈار برطانیہ سے کسی ملک کا سفر نہیں کر سکیں گے۔