اسلام آباد: (دنیا نیوز) انتخابات میں دھاندلی پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس سے ن لیگ اور ہم خیال جماعتوں نے واک آؤٹ کیا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد نعتِ رسولِ مقبول ﷺ پیش کی گئی اور پھر بیگم کلثوم نواز کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
پیپلز پارٹی کے سوائے تمام اپوزیشن جماعتوں نے اجلاس کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا اور پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن سے واک آؤٹ کیا۔
سیپکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے اپوزیشن کو احتجاج سے روکنے کی کوشش کی گئی، تاہم اس کے باوجود اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔
ن لیگ کی جانب سے سردار ایاز صادق ایوان سے بات کرنا چاہ رہے تھے لیکن سپیکر نے انھیں بولنے کی اجاز ت نہیں دی، اجازت نہ دینے پر ن لیگی ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہو کر شور شرابا شروع کر دیا۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں ن لیگی رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ
آج کی بدنظمی کی ذمہ داری سراسر حکومت پر جاتی ہے، ہمیں واک آؤٹ کرنے پر مجبور کیا گیا، کل پھر ہم اس پالیمانی کمیشن کے مطالبے کو اٹھائے گے، انتخابات میں دھاندلی کے مسلے پر پارلیمانی کمشین کی یقین دہانی کروائی گئی تھیں جو ابھی تک پوری نہیں ہوئی۔