واشنگٹن: (دنیا نیوز) وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ماضی میں جب بھی امریکا اور پاکستان نے تعاون کیا تو اس کا دونوں کو فائدہ ہوا۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا پاک امریکن کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیرِاعظم عمران خان امریکا میں رہنے والے پاکستانیوں سے موثر رابطوں کے حامی اور ان کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کرنے والے تارکینِ وطن ملک میں مثبت تبدیلی، بہتر حکمرانی اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم مشکلات اور چیلنجز کے باوجود ہم وطنوں کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ہم ایک متحرک قوم ہیں، مشکلات پر قابو پا لیں گے۔ ہم اپنے وسائل میں رہنا اور سب کا احتساب چاہتے ہیں جس میں سیاسی انتقام نہ ہو۔ معاشی بہتری کے لیے بھی موثر اقدامات کر رہے ہیں، نیا فنانس بل بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں ڈیمز کی تعمیر کی مہم چلا رہے ہیں۔ حکومت پانی کے مسئلے کو ہنگامی طور پر حل کرنا چاہتی ہے، اس عظیم مقصد کے لیے سمندر پار پاکستانی اپنا حصہ ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے وزیرِ خارجہ کی حیثیت سے پہلا دورہ کابل کرنے کو اہمیت دی کیونکہ حکومت افغانستان کی اہمیت جانتی ہے۔ پاکستان میں امن اور خوشحالی افغانستان سے جڑی ہے، افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب اور چین سمیت تمام ممالک سے تعلقات مزید مضبوط چاہتے ہیں، ہماری ترجیحات عوام کی بھلائی ہے، معیشت کی بحالی اور عام آدمی کے لیے روزگار ترجیحات میں شامل ہے۔
ہم دیانت دار اور راست گو ہیں، ہم امریکا سے باہمی احترام اور مفاد پر مبنی تعلقات بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جب بھی امریکا اور پاکستان نے تعاون کیا تو اس کا دونوں کو فائدہ ہوا۔
وزیرِاعظم نے انتخابات کے بعد پہلے پیغام میں بھارت کو پیشکش کی، عمران خان نے واضح کہا کہ بھارت امن کے لیے ایک قدم بڑھے، ہم دو قدم بڑھیں گے، اسی جذبہ کے تحت وزیرِاعظم مودی کو وزرا خارجہ ملاقات کی پیش کش کی گئی تاہم بھارت ملاقات کے لیے پہلے رضامند ہوا پھر مقامی سیاسی وجوہات کے باعث انکار کرنا بد قسمتی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج کے پاکستان میں مسلح افواج منتخب حکومت کے ساتھ کھڑی ہیں، تارکین وطن پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات بہتر بنانے میں کردار ادا کریں۔